فیس بک، ٹویٹر اور گوگل نے بھی روس پر پابندیاں عائد کردیں

ویب ڈیسک  ہفتہ 26 فروری 2022
امریکا اور یورپی یونین نے روس پر آئی ٹی سے متعلق اشیا کی خریداری پر پابندی لگادی، فوٹو: فائل

امریکا اور یورپی یونین نے روس پر آئی ٹی سے متعلق اشیا کی خریداری پر پابندی لگادی، فوٹو: فائل

کیلی فورنیا: یوکرین پر حملہ آور ہونے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیس بک، گوگل اور ٹویٹر سمیت دیگر کمپنیوں نے روس پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین پر حملوں کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے نہ صرف روسی میڈیا کی مونیٹائزیشن ختم کردی بلکہ ان کے اشتہارات بھی بند کردیئے ہیں۔

علاوہ ازیں فیس بک نے روس کی متعدد سرکاری نشریاتی اداروں کے مواد پر بھی جزوی پابندی عائد کردی ہے جس کے تحت روسی نشریاتی، حکومتی ادارے اور شخصیات تشدد اور جنگ سے متعلق مواد فیس بک پر شیئر نہیں کر سکیں گے۔

اسی طرح یوٹیوب نے بھی لاتعداد روسی ویڈیوز ہٹا دیں جن میں تشدد اور جنگ سے متعلق مواد نشر کیا گیا تھا۔ گوگل کا بھی کہنا ہے کہ روسی میڈیا اور افراد پر پابندیاں نافذ کرنے سے متعلق فیصلہ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

دوسری جانب مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر نے بھی یوکرین پر حملے کے بعد روسی میڈیا، حکومتی اداروں اور شخصیات پر جزوی پابندی عائد کردی جن میں اشتہارات کی بندش بھی شامل ہے۔ ٹویٹر نے یوکرین پر بھی پابندیاں لگائی ہیں۔

امریکا اور یورپین یونین نے بھی ٹیکنالوجی کے شعبوں جیسے سافٹ ویئرز، آلات، کمپیوٹرز، سیکیورٹی اپڈیٹس، لیزز اور سینسرز سمیت دیگر کئی اشیا کی خریدوفروخت پر پابندی لگا دی ہے۔

اس طرح روس اپنی فوج کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور سائبر سیکیورٹی سے متعلق آلات حاصل نہیں کرپائے گا جس سے روس کی فوجی مہارت اور جاسوسی میں نمایاں کمی ہوگی۔

واضح رہے کہ روس نے عالمی دباؤ کے باوجود یوکرین پر حملہ کردیا ہے اور روسی افواج اس وقت یوکرین کی دارالحکومت کیف میں پارلیمنٹ سے صرف 9 کلومیٹر کی دوری پر ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔