شکل بدلنے والا ’مقناطیسی سلائم‘ روبوٹ

ویب ڈیسک  ہفتہ 2 اپريل 2022
تصویر میں مقناطیسی سلائم کا روبوٹ نمایاں ہے جو طبی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ فوٹو: نیوسائنٹسٹ

تصویر میں مقناطیسی سلائم کا روبوٹ نمایاں ہے جو طبی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ فوٹو: نیوسائنٹسٹ

 لندن: بچے سلائم سےکھیلنا پسند کرتے ہیں اور اب عین اسی طرز پر ایک روبوٹ بنایا گیا ہے جو ایک ہی وقت میں ٹھوس بھی ہے اورمائع بھی ہے۔ یہ روبوٹ اپنی اشکال بدل کر پیچیدہ ترین شکل اختیار کرسکتا ہے۔ اس کی مدد سے جسم کے اندر مختلف اشیا کو گرفت کیا جاسکتا ہے۔

وہ دن دور نہیں جب اسی روبوٹ کی مدد سے غلطی سے نگلے جانے والی اشیا کو بھی اس روبوٹ سے پکڑ کر بدن سے باہر نکالنا ممکن ہوگا۔ روبوٹ بھی سلائم سے ہی بنایا گیا ہے جس کی بدولت چھوٹے دھاتی موتیوں کو گھیر کر گرفت کیا گیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مقناطیسی میدان کے لحاظ سے روبوٹ مختلف شکلیں اختیار کرسکتا ہے اور اسے مختلف سمتوں میں دوڑایا جاسکتا ہے۔ یہاں تک کہ اس کے ایک حصے کو بھی کانٹوں کے ابھار کی طرح کسی بھی زاویے میں بڑھایا جاسکتا ہے۔

لیکن یہ سلائم ایک قسم کے پولیمر، پولی وئنائل الکحل سے تیار کیا گیا ہے جس پر بوریکس، نیو ڈائمیئم اور مقناطیسی ذرات کی پھوار کی گئی ہے۔ اس کے باوجود روبوٹ بہت ہی لچکدار ہے۔ جس سے طرح طرح کے کام لیے جاسکتے ہیں۔

لیکن اس کے باوجود بھی ہم اسے اپنے اشاروں پر چلاکر روبوٹ بناسکتے ہیں۔ اس میں موجود نیوڈائمیئم کے ذرات کچھ زہریلے ہوسکتے ہیں جنہیں سلائم کے اندر ہی گہرائی میں رکھا گیا ہے اور اسے باہر نکلنے سے روکنے کے لیے سلیکا سے مہربند کیا گیا ہے۔

لیکن اس ساری محنت کا آخر کیا فائدہ ہوسکتا ہے؟ پہلے مرحلے میں اسے طبی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اگر بچہ کوئی چیز نگل لے تو یہ روبوٹ بیرونی مقناطیسی میدان کے تحت اس شے کو حلق سے نکالنے کا کام بھی کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ اسے انجینیئرنگ اور دیگر شعبوں میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔