حکومت نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کو عہدے سے برطرف کردیا

ویب ڈیسک  اتوار 3 اپريل 2022
نئے گورنر پنجاب کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، فواد چوہدری فوٹوفائل

نئے گورنر پنجاب کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، فواد چوہدری فوٹوفائل

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا۔

وزیراطلاعات چوہدری فواد حسین نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا ہے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا نئے گورنر پنجاب کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ آئین کے مطابق ڈپٹی اسپیکر قائم مقام گورنر ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق چوہدری محمد سرور مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حمزہ شہباز کی حمایت کرنے والے علیم خان کا ساتھ دے رہے تھے۔ چوہدری محمد سرورکو پرویزالہی کی شکایت پرہٹایا گیا۔

بعدازاں گورنرہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری محمد سرور نے کہا کہ میں نے پہلے بھی گورنرشپ سے استعفی دیا تھا، مجھے عہدوں سے لگاؤنہیں رہا، ملک سے غربت کاخاتمہ، قانون کی بالادستی وہ خواب تھے جس کے لیے عمران خان کے ساتھ مل کر جدوجہد کی۔

انہوں نے کہا کہ 2018 میں پارٹی میں کئی سینئر رہنما تھے مگر عمران خان نے عثمان بزدارکو وزیراعلی بنایا، لیکن نیا پاکستان میں ملازمتیں بک رہی تھیں، ڈی سی،اے سی پیسے لیکر لگائے جارہے تھے، عثمان بزدار کو وزیراعلی بنانا سب سے بڑا متنازع فیصلہ تھا، پہلے سب کہتے رہے کہ عثمان بزدارکو وزیراعلی کے عہدے سے ہٹا دیں مگر بات نہ مانی گئی، اس بندے کو وزیراعلی نامزد گیا جوپی آٹی آئی کارکن بھی نہیں ہے، اس بندے سے بلیک میل ہوتے رہے جس کے پاس 9 ایم پی اے تھے۔

چوہدری محمد سرور کا کہنا تھا کہ مجھ پرالزام لگایا گیا کہ اسمبلی اجلاس اپوزیشن کے کہنے پر نہیں بلارہا تھا، حالانکہ مجھے وزیراعظم نے کہا تھا کہ تین اپریل سے پہلے اجلاس نہیں ہونا چاہیے، رات کومجھے کہا گیا کہ پرویزالہی ہار رہا ہے میں اجلاس ملتوی کردوں، میں نے کہاکہ میں آئین اورقانون کیخلاف کوئی کام نہیں کرسکتا۔

چوہدری سرور نے بتایا کہ میں نے رات کے اندھیرے میں اسمبلی اجلاس بلانے کے لیے دستخط کیے، یہ میرے ضمیر پربوجھ تھا،میں نے غلط کیا شاید اسی وجہ سے مجھے بھی رات کو ہی فارغ کیا گیا، میں گالی گلوچ نہیں کرنا چاہتا،پی ٹی آئی کے کارکنان سے بھی کہتا ہوں وہ گالی گلوچ نہ کریں، گالی گلوچ کی گئی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دوں گا، مجھے ڈر ہے کہ کہیں مجھے بھی عالمی سازش کا حصہ نہ بنا دیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔