- سردار سلیم حیدر نے گورنر پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھالیا
- خیبرپختونخوا اسمبلی میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی رہائی کیلیے قرارداد منظور
- ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں 8 پیسے، اوپن مارکیٹ میں 14 پیسے مہنگا ہوگیا
- پہلا ٹی 20: آئرلینڈ کا پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- صوبے میں لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں، وفاق انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
- فلائی جناح نے شارجہ کے بعد مسقط کیلئے پراوزوں کا آغاز کردیا
- اسٹاک ایکس چینج میں تیزی، 73 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح عبور
- سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب کی مخصوص نشستوں پر 27 اراکین کی رکنیت معطل
- 106 سالہ امریکی دوبارہ دنیا کا معمر ترین اسکائی ڈائیور بن گیا
- وبائی امراض کے پھیلاؤ میں بڑے سبب کا انکشاف
- کراچی کی تین جامعات میں وائس چانسلرز کی تقرری پر کام شروع
- 32 سالہ دلہا نے شادی ملتوی ہونے پر نابالغ دلہن کا سر قلم کردیا
- غیر قانونی طور پر اٹلی جانیوالے پاکستانیوں کا داخلہ روکنے کیلئے پاک اٹلی معاہدے پر اتفاق
- ایک ہفتے میں 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ
- قرض کا نیا پروگرام، مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف تکنیکی ٹیم پاکستان پہنچ گئی
- سونے کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ ہوگیا
- پاکستان بازار میں مارا گیا ملزم بین الصوبائی موٹر سائیکل لفٹنگ گینگ کا اہم ترین رکن نکلا
- راولپنڈی: احتجاجی ریلی سے گرفتار پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکنان ضمانت پر رہا
- کولن منرو نے انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا
- ایف بی آر کو نان فائلرز پر اضافی ودہولڈنگ ٹیکس اور قانونی کارروائی کا گرین سگنل
ڈالر ایک بار پھر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
کراچی: جاری سیاسی بحران ملک میں اقتصادی چیلنجز بڑھانے اور پاکستانی روپیہ کی تنزلی کا باعث بن گیا ہے جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 185روپے جبکہ اوپن ریٹ 186روپے سے بھی تجاوز کرگیا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے اقتصادی جائزہ پر مذاکرات نئی حکومت کے قیام تک معطل کرنے کے فیصلے جیسے عوامل کے باعث انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید 1.14روپے کے اضافے سے 185.23روپے کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوئی۔
اسطرح سے یکم مارچ 2022 سے اب تک انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر 7.82روپے کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک روپے کے اضافے سے 186.50روپے کی نئی تاریخ ساز سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ معیشت کی ناگفتہ بہہ صورتحال میں آئی ایم ایف کا نئی حکومت سے مذاکرات کرنے کے فیصلے سے ملک میں ذرمبادلہ کا بحران مزید شدت اختیار کرنے کے خدشات مارکیٹ میں غیر یقینی کیفیت بڑھا دی ہے کیونکہ ملک کے اقتصادی محاذ پر بھی صورتحال غیر تسلی بخش نظر آرہی ہے۔
چین اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے واجب الادا قرضوں کی اگرچہ ری شیڈولنگ بھی کر دی گئی ہے لیکن اسکے باوجود بیرونی ادائیگیوں کے لیے ملکی ذرمبادلہ کی ضرورت ہے جو مطلوبہ مقدار میں دستیاب نہیں ہے اور یہی عوامل زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں یومیہ بنیادوں پر ڈالر کی قدر کو نئی بلندیوں پر پہنچا رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔