- پنجاب کے وزیر کھیل کو افتخار نے ایک اوور میں 6 چھکے جڑدیئے، ویڈیو وائرل
- مرحوم پرویز مشرف کی تدفین پاکستان میں کرنے کا فیصلہ
- نمائشی میچ؛ پشاور زلمی کی گلیڈی ایٹرز کیخلاف بیٹنگ جاری
- موبائل چوری کا الزام؛16سالہ لڑکے نے 58 سالہ خاتون کو زیادتی کے بعد قتل کردیا
- بندرگاہ سے دالوں کے کنسائمنٹس ریلیز ہونا شروع
- چلی کے جنگلات میں خوفناک آتشزدگی میں 23 افراد ہلاک؛ 979 زخمی
- حضرت علیؓ کا یوم ولادت آج عقیدت واحترام سے منایا جا رہا ہے
- ہفتہ رفتہ؛ ڈالر بے لگام رہا، اسٹاک مارکیٹ میں ملاجلا رجحان
- کوئٹہ میں دھماکے سے پانچ افراد زخمی
- اسحق ڈار کا ایف بی آر افسران کی غیرقانونی مراعات روکنے کا حکم
- امریکا نے چین کا جاسوس غبارہ مار گرایا
- ’’بھارتی ٹیم اگر ایشیاکپ نہیں کھیلتی تو کوئی اسپانسر نہیں ملے گا‘‘
- سابق صدر پرویز مشرف دبئی میں انتقال کر گئے
- کراچی؛ منشیات فروشوں اور موٹرسائیکل چوروں کیخلاف کارروائی، 6 ملزمان گرفتار
- بنگلہ دیش نے بولنگ کوچ ایلن ڈونلڈ کے معاہدے میں توسیع کردی
- پی ایس ایل8؛ اوپنرز چھکے چھڑانے کیلیے بے تاب
- پرتھ پاکستان کی ٹیسٹ میں میزبانی کیلیے مچلنے لگا
- کوئٹہ میں نمائشی کرکٹ میچ کیلیے میدان سج گیا
- پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے
- بین الاقوامی عدالت بھارت سے کشمیریوں کی نسل کشی پر جواب مانگے، اہلیہ یاسین ملک
شہباز شریف کے وزیراعظم بننے پر بھارتی گاؤں والے بھی خوش

بھارتی گاؤں جاتی عمرہ کو جانے والا راستہ (فوٹو : فائل)
لاہور: میاں محمد شہباز شریف کے وزیراعظم پاکستان بننے پر جہاں ملک بھر میں مسلم لیگ (ن) اور ان کی اتحادی جماعتیں جشن منا رہی ہیں وہیں بھارت کے سرحدی گاؤں جاتی عمرہ میں بھی خوشیاں منائی جارہی ہیں۔ مقامی لوگوں نے گوردوارہ صاحب میں شہباز شریف کے لیے ارداس کی اور ان کے دادا کی قبر پر چادر چڑھائی۔
نومنتخب وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے اجداد کا تعلق بھارت سے ہے۔ ان کا آبائی گاؤں جاتی عمرہ لاہور سے کم وبیش 60 کلومیٹر دور بھارتی ضلع امرتسر میں واقع ہے۔
ایکسپریس ٹربیون سے بات کرتے ہوئے امرتسر سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی رویندرسنگھ روبن نے بتایا کہ انہوں نے پاکستان میں شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے حوالے سے جب جاتی عمرہ گاؤں کادورہ کیا اوروہاں کے مکینوں سے بات کی توانہوں نے اس پرانتہائی خوشی کا اظہار کیا کہ ان کے گاؤں کے ایک خاندان کا دوسرا فرد آج پاکستان کا وزیراعظم بناہے۔
گاؤں کے رہائشی سردار بلویندر سنگھ نے بتایا کہ گاؤں میں شہاز شریف کے دادامیاں محمد بخش کی قبر ہے۔ ان کے گاؤں کے ایک مستری کے ساتھ میاں محمد بخش کی گہری دوستی تھی۔ جاتی عمرہ گاؤں شریف خاندان کا ہی ہے، پھرلوگ یہاں آباد ہوتے گئے۔
اس خاندان نے یہاں موجود گورودوارہ صاحب کے لیے بھی جگہ مختص کی تھی۔ آج بھی جب لوگ ارداس کے لئے گورودوارہ میں ماتھاٹیکنے آتے ہیں تو شریف خاندان کے لئے بھی دعاکرتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جب کبھی شریف خاندان کا کوئی فرد یہاں آتا ہے تو میاں محمد بخش کی قبر پر بھی فاتحہ خوانی کرتا ہے۔ شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کی خوشی میں نہ صرف گورودوارہ صاحب میں ارداس کی گئی ہے بلکہ ان کے دادا میاں محمدبخش کی قبر پر پھول اور چادر بھی چڑھائی گئی۔
جاتی عمرہ گاؤں کے سابق نمبردار سردار دل باغ سنگھ نے بتایا کہ پہلے جب شہباز شریف وزیراعلی پنجاب تھے وہ اپنے گاؤں جاتی عمرہ بھی آئے تھے، انہوں نے یہاں پینے کے صاف پانی کی ٹینکی بنوانے کے علاوہ، سیوریج کے نکاس کے لئے روہی نالہ تک سیوریج لائن بنوائی، دوپختہ سڑکیں، اسٹیڈیم اور کئی دیگرترقیاتی کام کروائے تھے۔
گاؤں والوں کا کہنا ہے وہ اب دوبارہ شہبازشریف کودعوت دیں گے کہ وہ اپنے گاؤں میں آئیں، جاتی عمرہ گاؤں کو لڑکیوں کے کالج اورہسپتال کی ضرورت ہے، گاؤں والے فخرکرتے ہیں ان کے گاؤں کا ایک فرد پاکستان کا وزیراعظم بنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے وزیراعظم پاکستان بننے سے پاکستان اوربھارت کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔
گاؤں کے ایک اور مکین ڈاکٹر دل باغ سنگھ کہتے ہیں ان کے والد سردار ماسا سنگھ اور میاں محمد شریف قریبی دوست تھے۔ گاؤں کے پچیس، تین نوجوان دوحہ اور قطرم یں واقع شریف خاندان کی فیکٹریوں میں کام کررہے ہیں۔ گاؤں کے کئی نوجوان دبئی میں موجود نوازشریف کی فیکٹری میں بھی کام کرتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ لاہورمیں رائیونڈ کے قریب جہاں میاں نواز شریف کی رہائش گاہ ہے اور جہاں ان کے والد، والدہ سمیت خاندان کے دیگر افراد مدفون ہے اس علاقے کا نام بھی شریف خاندان نے اپنے آبائی گاؤں کے نام پر جاتی عمرہ رکھا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔