عمران خان حکومت کے آئی ایم ایف سے کیے جانے والے معاہدے پورے کریں گے، وزیر خزانہ

ویب ڈیسک  پير 25 اپريل 2022
پیٹرول پرسبسڈی دی جارہی ہےمگر70فیصد لوگ اپنی ذاتی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں، وزیر خزانہ (فوٹو فائل)

پیٹرول پرسبسڈی دی جارہی ہےمگر70فیصد لوگ اپنی ذاتی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں، وزیر خزانہ (فوٹو فائل)

 واشنگٹن: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اعلان کیا ہے کہ عمران خان حکومت کے آئی ایم ایف سے کیے جانے والے معاہدے نبھائیں گے کیونکہ یہ معاہدے حکومت پاکستان نے کیے تھے۔

دورہ امریکہ مکمل کرنے کے بعد پاکستان روانگی سے قبل سفارتخانے میں ڈاکٹر عائشہ غوث کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمیں آئی ایم ایف کی شرائط اور پاکستان کی معاشی پوزیشن بہتر کرنے کے لیے مشکل فیصلے کرنے ہوں گے، رواں سال ٹیکس ریٹ بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ ہی ڈیفالٹ ہونے کا کوئی خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ امیر پاکستانیوں کو پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کی ضرورت نہیں، پاکستان میں 70 فیصد لوگ اپنی ذاتی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں، اس رعایت ختم کر کے رقم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں ڈالی جاسکتی ہے تاکہ غربت ختم کی جاسکے، غربت میں کمی کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم بڑھائی جاسکتی ہے، ہم اگر انکم سپورٹ پروگرام اور دیگر پر سبسڈی دیں گے تو تنقید کی جاتی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پٹرولیم مصنوعات پر رعایت ختم کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان حکومت کی پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی جاری نہیں رکھ سکتے تاہم ضرورت مند افراد کو سبسڈی فراہم کرنے کی کئی تجاویز زیر غور ہیں، مخصوص پٹرول پمپس یا موٹر سائیکل سواروں کو مخصوص مقدار میں سستا پٹرول فراہم کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت نے آئی ایم ایف کا پیٹرول اور بجلی پر سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ تسلیم کرلیا

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق اسٹیٹ بینک کو مکمل خود مختاری دی جاچکی ہے، عمران خان کی حکومت نے جو معاہدے کیے وہ ہم نبھانے کے پابند ہیں کیونکہ یہ معاہدے عمران خان کے نہیں بلکہ حکومت پاکستان نے کیے تھے۔ انہوں نے آئی ایم ایف سے ہونے والی ملاقات اور بات چیت کو مثبت قرار دیا۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے پروگرام کو آگے بڑھانےکی درخواست کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کارخانوں کی تعداد بڑھانے پر کام شروع کریں گے تاکہ لنگر خانے کم ہوں۔

انہوں نے کہا کہ منگل سے آئی ایم ایف کے ساتھ ٹیکنیکل راؤنڈ شروع ہوگا، چند روز میں اسٹاف میٹنگ کے بعد گرانٹس ریلیز ہوجائیں گی، چین بھی امداد میچ کرے گا، جہاں سے انرجی ریفارمز کے لئے 600 ملین ڈالر کی امداد ملے گی، زراعت کے شعبے میں بھی امداد کا کہا گیا ہے، ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف بات چیت مثبت رہی، آئندہ بجٹ عوام کی امنگوں کے مطابق ہوگا پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر میں جلد اضافہ ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔