جامعہ کراچی خودکش حملہ؛ وفاق کی سندھ کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی

ویب ڈیسک  بدھ 27 اپريل 2022
—فائل فوٹو

—فائل فوٹو

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو جامعہ کراچی میں چینی باشندوں پر ہونے والے خودکش حملے پر بریفنگ دی گئی جس میں وزیر داخلہ نے سندھ کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق  وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر داخلہ کو خوش آمدید کہا بتایا کہ یہ بدقسمت واقعہ تھا جس میں دوست ملک کے تعلیمدانوں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ سیکیورٹی مزید بہتر کرنی ہوگی۔

علاوہ ازیں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمیں مل کر اس ملک کو اس قسم کی دہشت گردی سے پاک کرنا ہے، وفاقی حکومت ہر طرح کی سندھ حکومت کو مدد کرنے کے لیے موجود ہے۔

بریفنگ کے نکات 

بعدازاں کراچی یونیورسٹی واقعہ پر اجلاس کو بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ واقعہ 26 اپریل کو 2 بجے کے قریب پیش آیا، یہ خودکش دھماکہ تھا اور خودکش حملہ آور خاتون شہری بلوچ تھیں، دھماکے میں 3 کلو بال بیئرنگ ایکسپلوزو استعمال ہواجس میں 4 افراد جاں بحق ہوئے جس میں 3 چائنیز اور ایک پاکستانی باشندہ تھے۔

بریفنگ کے مطابق مزید ایک چینی اور تین پاکستانی زخمی ہوئے ہیں اور واقعہ کے کچھ دیر بعد بی ایل اے مجید برگیڈیئر نے سوشل میڈیا کے ذریعے حملے کی ذمہ داری قبول کی، شہری بلوچ شادی شدہ تربت کی رہائشی اور دو بچوں کی ماں تھی۔

بتایا گیا کہ کراچی پولیس اور سی ٹی ڈی ٹیم دو ٹیم تحقیقات کررہی ہیں اور سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے تحقیقات کی جارہی ہے اور ابتدائی تحقیقات میں کچھ مزید گاڑیاں مشکوک نظر آرہی ہیں، خاتون خود گلستان جوہر میں رہائش پذیر تھیں اور 20 مارچ کو کراچی آئی تھیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔