شمالی وزیرستان میں خودکش حملہ؛ 3 سیکیورٹی اہلکار اور تین بچے شہید

ویب ڈیسک  اتوار 15 مئ 2022
شہید ہونے والے فوجیوں کی تصاویر (فوٹو : آئی ایس پی آر)

شہید ہونے والے فوجیوں کی تصاویر (فوٹو : آئی ایس پی آر)

 راولپنڈی: شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں خودکش دھماکا ہوا ہے جس میں 3 سیکیورٹی اہلکار اور 3 بچے شہید ہو گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں خود کش دھماکے میں 3 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 6 افراد شہید ہوگئے۔ سیکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ شہید ہونے والوں میں 3 بچے بھی شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ شہید ہونے والے سیکیورٹی اہلکاروں میں حولدار زبیر قادر، سپاہی عزیر اصفر اور سپاہی قاسم مقصود شامل ہیں جب کہ بچوں میں انعم، احسن اور احمد شامل ہیں جن کی عمریں بالتریب  4، 8 اور 11 سال ہیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں خودکش حملہ آور، اس کے ہینڈلرز اور سہولت کاروں سے متعلق تحقیقات کر رہی ہیں۔

وزیراعظم کا اظہار مذمت

وزیراعظم شہباز شریف نے خود کش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے چھ افراد کی شہادت پر رنج و غم اور افسوس، متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم نے لانس حوالدار زبیر قادر، سپاہی عزیر اصفر اور سپاہی قاسم مقصود کو خراج عقیدت پیش کیا اور شہید بچوں 4 سالہ انعم، 8 سالہ احسن اور 11 سالہ احمد حسن کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ معصوم بچوں کے قاتل اسلام اور انسانیت دونوں کے دشمن ہیں، اس سفاک وحشت اور درندگی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، قاتلوں کے سرپرستوں کو سزا دے کر رہیں گے۔

انہوں ںے مزید کہا کہ افواج پاکستان کی عظیم قربانیاں ہماری تاریخ کا سنہری باب ہے، اپنے شہداء پر پوری قوم کو فخر ہے، شجاعت و شہادت ہماری افواج کی تاب ناک روایت ہے جسے ہمارے شہدا نے اسے برقرار رکھا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔