- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
دعا زہرہ اور نمرہ کی بازیابی میں پنجاب پولیس تعاون نہیں کررہی: شہلا رضا
کراچی: صوبائی وزیر برائے ترقی حقوق نسواں شہلا رضا نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس سندھ کی بچیوں کی بازیابی میں تعاون نہیں کررہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے علاقے گولڈن ٹاؤن سے پنجاب جانے والی لڑکی دعا زہرا کے والد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
میڈیا سے گفتگو میں شہلا رضا کا کہنا تھا کہ یو ٹیوبرز بچیوں تک پہنچ گئے مگر پنجاب پولیس کو کوئی سراغ معلوم نہیں ہورہا۔آئی جی پنجاب کہتے ہیں بچیاں کے پی کے چلی گئیں۔معلوم ہوا ہے کہ یہ منظم گروہ ہے جو بچیاں اغوا کرکے دبئی بھیجتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیر تک بچیاں بازیاب نہیں ہوئیں تو پنجاب اور کے پی کے جاکر فیملیز کے ساتھ سڑک پر بیٹھ کر احتجاج کریں گے۔ پنجاب پولیس درخواست کے باوجود دونوں بچیوں کو بازیاب میں سندھ پولیس کیساتھ تعاون نہیں کررہی ہے ،پنجاب پولیس پرحیرت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں بچیوں کی عمریں 14 سال کے قریب ہیں پنجاب کے قوانین میں بھی 18سال سے کم عمربچی کی شادی نہیں ہوسکتی ہے۔
صوبائی وزیر شہلارضا نے کہا کہ یہ منظم گروہ ہے،جس کی لیاقت آباد کی ایک فیملی نے بھی پہچان کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ نمرہ کے والدین پنجاب گئےہوئے ہیں۔میں خود ماں ہوں، بچیوں کی بازیابی کے لیے ہر حد تک جاؤں گی۔آئی جی کے پی سے بھی رابطہ کروں گی کہ بچی کی بازیابی کے لئے مدد کی جائے جبکہ وزیراعلی سندھ نے پنجاب حکومت سے بات کی ہے۔
اس موقع پر دعا زہرہ کے والدین کے وکیل نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ ایف آئی آر واپس لی جائے بچی دے دیں گے۔2022 سے2017تک دوہزاربچیاں اغواہوئی ہیں۔دعازہرہ کو اغوا کیا گیا ہے۔ہمیں پولیس پر یقین ہے بس انہیں کارکردگی دکھانے کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔