- نایاب جانوروں کی اسمگلنگ میں ملوث دو بھارتی خواتین گرفتار
- کراچی میں پولیو ورکر کو ہراساں کرنے پر سینئر مینجر گرفتار
- قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منگل کو طلب
- عالمی مارکیٹ میں قیمت کم ہوتے ہی وزیراعظم فوری پیٹرول سستا کردیں گے، مریم نواز
- ملک کو تمام مشکل حالات سے نکالنے کا واحد حل فوری انتخابات ہیں، عمران خان
- عمران خان نے ڈونلڈ لو اور امریکی حکومت سے معافی مانگ لی، خواجہ آصف کا دعویٰ
- ڈیڑھ برس سے ہیک سندھ پولیس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ تاحال بحال نہ ہوسکا
- وزیراعظم کی مسلم لیگ ق کے صدر سے ملاقات
- جاوید میانداد کا اسکول و کالج کی سطح پر ٹیب بال کرکٹ کو فروغ دینے کا مطالبہ
- لنڈی کوتل میں مویشی کی خریداری پر جھگڑا، فائرنگ سے ایک جاں بحق
- بھارت سے آزادی کیلئے سکھوں کا اٹلی میں ریفرنڈم، خالصتان کا نیا نقشہ جاری
- پنجاب حکومت کا فرح شہزادی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا اعلان
- کراچی کی مویشی منڈی میں دو کوہان والے اونٹ خریداروں کی توجہ کا مرکز
- فرح شہزادی کا صوبائی وزرا کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان
- بیوی پرتشدد کے ملزم کی گرفتاری کیلیے آنے والی پولیس ٹیم پر فائرنگ؛ 3 اہلکار ہلاک
- ڈیلیوری بوائے کی گھوڑے پر کھانا پہنچانے کی ویڈیو وائرل
- روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے ذریعے17 ہزار حجاج کی امیگریشن
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے کے معاملے پر ہم بے بس ہیں، وزیر داخلہ
- ایکسپریس کے صحافی افتخار احمد سپرد خاک، وزیراعلیٰ کے پی کا قاتلوں کی گرفتاری کا حکم
- سائنس دانوں نے سمندر جانے والوں کو شارک سے خبردار کردیا
وقار یونس آج بھی 1992 کے ورلڈکپ کو یاد کرکے کیوں افسوس کرتے ہیں؟

(فوٹو: پی سی بی)
لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر وقار یونس کا کہنا ہے کہ 1992 کی ورلڈکپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ نہ ہونے پر ہمیشہ افسوس رہے گا۔
ایکسپریس کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق فاسٹ بولر وقار یونس کا کہنا تھا کہ میں اس لمحے کو ہمیشہ یاد کرتا ہوں جب عمران خان کی قیادت میں قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی ملک میں واپس آئے انکا شاندار استقبال کیا گیا۔
وقار یونس 1992 ورلڈکپ سے قبل کمر میں اسٹریس فریکچر کا شکار ہوکر ایونٹ سے باہر ہوگئے تھے۔
سابق اسپیڈ اسٹار نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ میں فاتح ٹیم کا حصہ نہیں تھا لیکن میں اپنے ساتھیوں کے لیے بہت پرجوش اور خوش تھا۔ میری ٹیم جب ٹرافی لیکر جہاز سے باہر آئی تو میں پہلی قطار میں کھڑا تھا۔
ایک لمحے کو مجھے لگا کہ کسی نے میری ٹانگوں سے روح نکال لی ہے اور میں بیٹھ کر رونے لگا، یہ بہت جذباتی لیکن خوشی کا لمحہ تھا۔ مجھے ٹیم میٹس نے اٹھا کر گلے لگایا۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان کی قیادت میں اس وقت کی قومی ٹیم میں زبردست بانڈنگ تھی، انڈر-19 لیول سے مجھ سمیت 7 کھلاڑی آئے اور ہم سب ورلڈ کپ اسکواڈ کا حصہ تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔