سیاسی قیادت کو آپس کی لڑائیاں ختم کرکے اصل مسائل حل کرنے چاہئیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

ویب ڈیسک  پير 30 مئ 2022
جتنی اقتدار کی جنگ کے لیے لگے ہوئے ہیں اس سے آدھا بھی زور لگالیں تو اصل مسائل حل ہو سکتے ہیں، عدالت

جتنی اقتدار کی جنگ کے لیے لگے ہوئے ہیں اس سے آدھا بھی زور لگالیں تو اصل مسائل حل ہو سکتے ہیں، عدالت

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا ہے کہ سیاسی قیادت کو آپس کی لڑائیاں ختم کرکے اصل مسائل حل کرنے چاہئیں۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے صحافیوں کے خلاف ملک بھر میں درج مقدمات کے خلاف کیسز پر سماعت کی۔ صحافی ارشد شریف ، معید پیر زادہ ، سمیع ابراہیم ، عدالتی معاون و اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر ثاقب بشیر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیا وجہ ہے جو حکومت میں آتا ہے پچھلے والی باتیں بھول جاتا ہے، بلوچ طلبہ کو کل والے ڈنڈے مار رہے تھے آج بھی ان کی کوئی آواز نہیں ، ریاست کی کوئی ذمہ داری ہے؟ لاپتہ افراد کی کوئی آواز نہیں ہے۔

سیکریٹری داخلہ کی جانب سے عدالت کے سامنے جواب جمع نہیں ہو سکا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جتنی اقتدار کی جنگ کے لیے لگے ہوئے ہیں اتنے سے آدھے بھی زور لگا لیں تو ان کے مسائل حل ہو سکتے ہیں، بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ریاست خود اپنا کردار ادا نہیں کرتی ، سیاسی قیادت کو آپس کی لڑائیاں ختم کرکے اصل ایشوز کے حل کی طرف آنا چاہیے ، حکومت کو چاہیے کہ ایسا میکنزم بنا لے کہ اگر کسی صحافی کے ساتھ مسئلہ ہو تو ایک ہی جگہ اس کے خلاف شکایت درج ہو۔

عدالت نے صحافیوں کیخلاف کارروائیوں سے متعلق میکنزم بنانے کے لیے تجاویز طلب کرلیں اور ثاقب بشیر کی جمعہ تک وقت دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔