ایپل اور گوگل سے ٹِک ٹاک ایپ ہٹانے کی درخواست
ایلفابیٹ، ایپل اور ٹِک ٹاک کی جانب سے کسی قسم کا موقف سامنے نہیں آیا
امریکا کی وفاقی مواصلاتی کمیشن کے ایک کمشنر کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایپل اور گوگل کو چین سے متعلقہ ڈیٹا کی سیکیورٹی کے پیش نظر اپنے ایپ اسٹورز سے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹِک ٹاک کو ہٹانے کا کہا ہے۔
کمیشن کے کمشنر برینڈن کار نے ٹوئٹر پیغام میں ایپل کے سی ای او ٹِم کُک اور ایلفابیٹ سی ای او سُندر پِچائی کو لکھا گیا ایک خط شیئر کیا۔
خط میں ان رپورٹس کی جانب اشارہ کیا گیا جن میں ٹِک ٹاک کی دونوں کمپنیوں کے ایپ اسٹور کی پالیسیوں کی خلاف ورزیوں کے متعلق بتایا گیا۔
خط میں ان کا کہنا تھا کہ ٹِک ٹاک وہ نہیں ہے جو سطح پر دِکھ رہی ہے۔ یہ صرف ایک نہیں ہے جس میں مزاحیہ ویڈیوز یا میم شیئر کی جارہی ہیں۔ بنیادی طور پر ٹِک ٹاک ایک پیچیدہ نگرانی کرنے کے آلے کے طور پر کام کرتا ہے جو بڑی مقدار میں نجی اور حساس ڈیٹا اکٹھا کرتا ہے۔
تاہم، ایلفابیٹ، ایپل اور ٹِک ٹاک کی جانب سے کسی قسم کا موقف سامنے نہیں آیا۔
24 جون کو لکھے جانے والے خط میں کہا گیا کہ اگر ایپل اور ایلفابیٹ نے اپنے ایپ اسٹورز سے ٹِک ٹاک کو نہیں ہٹاتے تو انہیں 8 جولائی تک جواب جمع کرانا ہوگا۔
برینڈن کار کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں کمیشن کے لیے نامزد کیا تھا۔ کمیشن کی چیئر جیسیکا روزین ورسیل کو سینیٹ نے دسمبر میں مزید پانچ سالوں کے لیے تعینات کیا تھا۔