- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
ناسا کا کیپ اسٹون سیٹلائٹ سے رابطہ بحال
واشنگٹن: امریکی خلائی ادارے ناسا نے بتایا ہے کہ چاند کے مدار کی تحقیق کے لیے بھیجا جانے والے اسپیس کرافٹ کا ادارے کے ساتھ رابطہ بحال ہوگیا ہے۔
بدھ کے روز خلائی ایجنسی کی جانب سے کہا کہ 3 کروڑ 27 لاکھ ڈالر کی لاگت سے بنائے گئے اسپیس کرافٹ سے پیر کے روز زمین کے مدار سے نکلنے کے بعد ایک کامیاب اور ایک جزوی رابطہ قائم ہوا جس کے بعد رابطہ ختم ہوگیا تھا۔
28 جون کو نیوزی لینڈ سے لانچ کیے جانے بعد یہ اسپیس کرافٹ تقریباً ایک ہفتے تک زمین کے گرد گھوما تھا۔
تقریباً 25 کلو گرام وزنی یہ مائیکرو ویو اوون جیسا سیٹلائٹ پہلا اسپیس کرافٹ ہوگا جو چاند کے گرد بیضوی مدار کی آزمائش کرے گا۔ یہ وہ مدار ہے جہاں ناسا اپنی گیٹ وے آؤٹ پوسٹ بھیجنا چاہتا ہے۔
گیٹ وے ایک ایسی جگہ کے طور پر کام آئے گا جہاں خلاء باز چاند کی سرزمین پر اترنے سے قبل رکیں گے۔
اس مدار میں زمین اور چاند کی کششِ ثقل متوازن ہے لہٰذا سیٹلائٹ یا اسپیس اسٹیشن کو زمین کے ساتھ مستقل رابطے میں رکھنے کے لیے معمولی حرکت کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔