غیرقانونی تعمیرات مسمار کرنے کا معاملہ؛ ڈپٹی کمشنر اور ایس بی سی اے افسران آمنے سامنے

ویب ڈیسک  ہفتہ 23 جولائی 2022
فوٹو فائل

فوٹو فائل

 کراچی: غیر قانونی تعمیرات مسمار کرنے پر ڈپٹی کمشنر کورنگی نے مبینہ طور پر ایس بی سی اے افسران کو حوالات پہنچا دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنر کورنگی اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کورنگی میں غیر قانونی تعمیرات مسمار کرنے کے معاملے پر آمنے سامنے آگئے۔

دونوں اداروں کے افسران میں تلخ کلامی کے بعد ڈپٹی کمشنر کے احکامات پر اسسٹنٹ کمشنر نے ایس بی سی اے کے افسران کو حوالات میں بند کروا دیا جہاں انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تاہم تشدد کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایس بی سی اے کے افسران لکھنو سوسائٹی کورنگی میں غیرقانونی تعمیرات  کو مسمار کررہی تھی اسی دوران ڈپٹی کمشنر کورنگی علی زیدی کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر نواز کلہوڑ پولیس کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور ایس بی سی اے کو انہدامی کاروائی سے روک جس پر دونوں جانب سے تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

ایس بی سی اے افسران  کا کہنا تھا کہ آپ سرکاری کام مداخلت کررہے ہیں جس پر نواز کلہوڑ  ایس بی سی اے کے 4 افسران کو کو پولیس موبائل میں ڈال کر کورنگی صنعتی ایریا تھانے لے گئے  جہاں اطلاعات کے مطابق ایس بی سی اے افسران کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جسن پر ڈی جی ایس بی سی اے نے ڈپٹی کمشنر کورنگی علی زیدی پر برہمی کا اظہار کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی  ایس بی سی اے کی مداخلت کے بعد تمام افسران کو رہا کردیا گیا جس کے بعد ایس بی سی اے حکام نے ڈپٹی کمشنر کورنگی کی بے جا مسلسل مداخلت کی تفصیلات وزیر اعلی سندھ اور وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کو فراہم کردی گئی ہے۔

ایس بیسی اے حکام کا کہنا تھا کورنگی میں غیرقانونی تعمیرات کو ہر صورت پیر کو مسمار کیا جائیں گا اگر ڈپٹی کمشنر کورنگی نے غیرقانونی تعمیرات کی انہدامی کاروائی کو روکنے کی کوشش کی تو عدالت عالیہ سے رجوع کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔