مگرمچھوں کے ناپید ہونے سے ہمارے ماحول پر تباہ کن اثرات ہوں گے، ماہرین

ویب ڈیسک  اتوار 7 اگست 2022
مگر مچھوں کی نصف سے زائد اقسام معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں

مگر مچھوں کی نصف سے زائد اقسام معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں

لندن: سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ مگر مچھوں کی نصف سے زائد اقسام معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں، اگر یہ معدم ہوگئے تو ہمارے ماحول پر اس کے تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔

مگر مچھوں کو درپیش یہ مسئلہ ان کے شکار، ماہی گیری کے دوران ان کے جال میں پھنسنے، دریاؤں پر ڈیم بنانے اور انسانی سرگرمیوں کے تحت ختم ہوتے ان کے مسکن کی وجہ سے لاحق ہے۔

زُولوجیکل سوسائٹی آف لندن کی رہنمائی میں کام کرنے والے محققین نے اس جانور کے ماحولیات پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا اور ان کو معلوم ہوا کہ مگرمچھوں کے معدوم ہونے سے ہمارے ماحول پر خطرناک اثرات مرتب ہوں گے۔ محققین نے زور دیا کہ اس مخلوق کو محفوظ کرنے کےلیے انتہائی اقدامات کی ضرورت ہے۔

تحقیق کی سربراہ مصنفہ فیبی گرِفتھ کا کہنا تھا کہ اکثر لوگ صرف یہ جانتے ہیں کہ مگرمچھ ایک شکاری جانور ہے لیکن یہ اس جانور کے رویے کا ایک چھوٹا حصہ ہے، مگرمچھوں کی تقریباً 28 اقسام ہوتی ہیں اور سارے مگرمچھ ایک دوسرے سے حیرت انگیز طور پر مختلف ہوتے ہیں اور ماحولیات کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

محققین کے مطابق چائنیز ایلیگیٹر زمین میں بِل بنا کر دیگر جانوروں کے لیے رہائش بناتے ہیں جبکہ فلپینی مگرمچھ ایپل سنیلز (ایک قسم کے گھونگھے) کھاتے ہیں۔ یہ کیڑے زراعت کے لیے انتہائی تباہ کن ہوتے ہیں۔

نمکین پانی کے مگرمچھ سمندر میں سیکڑوں کلومیٹر سفر کرتے ہیں۔ زمین سے تازہ پانی اور نمکین پانی میں جانے سے وہ مختلف ماحول میں مختلف عناصر کے انتقال کا سبب بنتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔