کراچی؛ نجی سکیورٹی گارڈ کے بہیمانہ تشدد سے خاتون بیہوش، وڈیو وائرل

اسٹاف رپورٹر  پير 8 اگست 2022
سکیورٹی گارڈ نے حاملہ خاتون کے چہرے پر لات ماری (چھوٹی تصویر ملزم کی ہے)

سکیورٹی گارڈ نے حاملہ خاتون کے چہرے پر لات ماری (چھوٹی تصویر ملزم کی ہے)

 کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستان  جوہر میں رہائشی پروجیکٹ کے نجی سکیورٹی گارڈ کے بہیمانہ تشدد  سے حاملہ خاتون بے ہوش ہو گئی۔ واقعے کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق تھانہ شارع فیصل کے علاقے راشد منہاس روڈ گلستان جوہر بلاک 17 میں رہائشی پروجیکٹ نعمان گرینڈ سٹی میں نجی سکیورٹی گارڈ نے حاملہ خاتون کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں خاتون زمین پر گر کر بے ہوش ہو گئی۔

 

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وائرل وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نجی کمپنی کا سکیورٹی گارڈ پہلے ایک خاتون سے بات کر رہاہے، اسی دوران گارڈ مشتعل ہوگیا اور اس نے خاتون کو زور دار تھپڑ دے مارا، جس سے خاتون زمین پر گر گئی ۔ گارڈ نے زمین پر گری خاتون کے چہرے پر لات بھی ماری۔آپے سے باہر سکیورٹی گارڈ کو اس کے ساتھی نے روکنے کی کوشش بھی کی، تاہم اس نے بات نہ سنی۔

واقعے کے وقت اپارٹمنٹ کے مرکزی گیٹ پر مبینہ طور پر یونین کے ذمے دار بھی موجود تھے ۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ اپارٹمنٹ میں لوگوں پر تشدد معمول بن چکا ہے اور اپارٹمنٹ کے رہائشی یونین کے عہدیداروں سے بہت زیادہ خوفزدہ ہو چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اپارٹمنٹ کی بالائی منزل کے متعدد فلیٹ ایسے بھی ہیں، جن پر مبینہ طور پر قبضہ کیا گیا ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تشدد کے حوالے سے خاتون نے شاہراہ فیصل تھانے سے رجوع کیا تھا ۔ خاتون کا رہائشی عمارت کی یونین سے جھگڑا چل رہا تھا ۔ متاثرہ خاتون نے سکیورٹی گارڈ کے خلاف مقدمہ درج کرانے  سے انکار کر دیا ۔

حکام کا نوٹس، ملزم سکیورٹی گارڈ گرفتار

دریں اثنا پولیس نے حاملہ خاتون کوبہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعے کا مقدمہ درج کرکے رہائشی پروجیکٹ کے سکیورٹی گارڈ کوگرفتارکرلیا۔ قبل ازیں پولیس حکام نے نوٹس لیتے ہوئے واقعے کا مقدمہ درج کرانے کا حکم دیا تھا، جس پر شاہراہ فیصل پولیس نے مقدمہ الزام نمبر2022/745 بجرم دفعہ 504،337اے ون اور354 شاہراہ فیصل تھانے میں متاثرہ خاتون ثنا کی مدعیت میں درج کیا۔

مقدمے کے متن کے مطابق  متاثرہ خاتون نے پولیس کو بیان دیا کہ وہ بن قاسم ٹاؤن عبداللہ گوٹھ کی رہائشی اور گھریلوملازمہ ہے۔ وہ گلستان جوہر بلاک 17 میں واقع رہائشی پروجیکٹ نعمان گرینڈ سٹی کے فلیٹ میں کام کرتی ہے۔ 5 اگست کو اس کا بیٹا سہیل کھانا لےکر آیا تو رہائشی پروجیکٹ کی یونین کے عہدیدار عبدالناصر،عادل خان ،محمود خلیل اور دیگر، جو موجود تھے، انہوں نے میرے بیٹے کواندرداخلے کی اجازت نہ دی، جس پر وہ فلیٹ سے معلومات کرنے کے لیے رہائشی پروجیکٹ کے مرکزی گیٹ پر پہنچی تو یونین عہدیدار عادل نے انہیں مغلظات بکنا شروع کردیں اور مارنے کے لیے بڑھا۔

یونین عہدیدار عادل نے سکیورٹی گارڈ داؤد کومجھے مارنے کا کہا، جس پر سکیورٹی گارڈ نے مجھے تھپڑ مارا اور میں زمین پرگرگئی جس پرگارڈ نے مجھے لاتیں ماریں۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ5 سے 6 ماہ کی حاملہ ہوں، تشدد کا نشانہ بنانے سے انہیں تکلیف ہوئی اوروہ بے ہوش ہوگئیں۔ بعد ازاں انہیں اسپتال لے جایا گیا۔

خاتون نے کہا کہ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ مقدمے کے اندراج کے بعد شاہراہ فیصل پولیس نے خاتون کو تشدد کا نشانہ بنانے والے رہائشی پروجیکٹ کے سکیورٹی گارڈ داؤد کوگرفتارکرلیا ہے جبکہ دیگرملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

خواتین، بچوں اور بزرگوں کے ساتھ زیادتی قابل برداشت نہیں، وزیراعلیٰ سندھ

دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین، بچوں اور بزرگوں پر کسی قسم کی زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو سکیورٹی گارڈ کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔  وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے بیان میں کہا کہ گارڈ کو خاتون پر ہاتھ اٹھا کر تشدد کرنے کی جرأت کیسے ہوئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔