سندھ کی ووٹر فہرستوں میں 100سے142عمر کے 20 ہزار افراد کا انکشاف

ویب ڈیسک  پير 8 اگست 2022
فوٹو:فائل

فوٹو:فائل

 سندھ کی ووٹر لسٹوں میں 100 سال سے 142 سال کی عمر کے 20 ہزار 350 ووٹرز  کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق دلچسپ صورتحال اس وقت سامنے آئی جب 100 سال اور اس سے زائد عمر کے ووٹرز کی دوبارہ تصدیق کا فیصلہ کیا گیا، ان میں خواتین ووٹرز کی تعداد 11 ہزار 760 اور مرد ووٹرز کی تعداد 8590 ہے، اتنی بڑی تعداد میں سامنے آنے والے ان ووٹرز میں سے 8633 کا تعلق کراچی سے ہے جن میں 4301 خواتین اور 4332 مرد شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ میں 142 سال کی واحد معمر ترین خاتون ووٹر کا تعلق میرپور خاص سے ہے جبکہ 140 سال کے 10 بزرگ ووٹرز میں سے 4 کا تعلق تھرپارکر، 3 بدین، 1 گھوٹکی، 1 لاڑکانہ اور 1 کا تعلق کراچی کے ضلع کیماڑی سے ہے،

تفصیلات کے مطابق کراچی ضلع وسطی سب سے زیادہ 2200 بزرگ ووٹرز کے ساتھ سندھ میں سرفہرست ہے ان میں خواتین کے 1065 اور مردوں کے 1135 ووٹ موجود ہیں،کراچی میں وسطی، غربی، شرقی اور  کورنگی سندھ کے وہ اضلاع  ہیں جہاں مرد ووٹرز خواتین ووٹرز سے زیادہ ہیں صوبے کے باقی تمام اضلاع میں خواتین ووٹرز مردوں کے مقابلے میں آگے ہیں۔

ٹنڈو محمد خان میں خواتین کے 149 اور مردوں کے 62 کے ساتھ سب سے کم 211 معمر ووٹرز ہیں، صوبے میں 125،132،133 اور 141 سال کی عمر کا کوئی ووٹرز موجود نہیں ہے۔ اس طرح سندھ کے یہ بزرگ ووٹرز انگریزوں کے راج، دوسری جنگ عظیم، جدوجہد آزادی، قیام پاکستان اور ملک کے تمام انتخابات کے عینی شاہد ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے احکامات کے مطابق ان تمام ووٹرز کی دوبارہ تصدیق کی جارہی ہے تاکہ اسی ماہ حتمی انتخابات فہرستوں کی اشاعت کو شفاف اور غلطیوں سے پاک بنایا جاسکے۔

موجودہ ڈیٹا کے مطابق صوبے کے 30 اضلاع میں 100 سال کے 2927 ووٹرز میں سے خواتین ووٹرز کی تعداد 1580 اور مرد ووٹرز کی تعداد 1347 ہے۔ اسی طرح 101 سال کے 2527 ووٹرز ہیں جن میں 1359 خواتین اور 1168 مرد ووٹرز ہیں۔ 102 سال کی 1837 خواتین جبکہ 1291 مرد ہیں جن کی مجموعی تعداد 3128 ہے۔ 103 سال کے ووٹرز کی تعداد 2463 ہے جن میں 1358 خواتین اور 1105 مرد ووٹرز ہیں۔

کوائف کے مطابق 104 سال کے 2634 ووٹرز میں سے 1561 خواتین اور مرد ووٹرز کی تعداد 1073 ہے۔ صوبے میں 105 سال کی 811 خواتین اور 527 مرد ہیں جن کی مجموعی تعداد 1338 ہے۔ 106 سال کے 1409 ووٹرز میں سے خواتین ووٹرز 845 خواتین اور 564 مرد ووٹرز ہیں۔ 107 سال کے 1048 ووٹرز میں 610 خواتین اور 438 مرد ہیں۔

انتخابی فہرست کے مطابق 108 سال کی عمر کے ووٹرز کی تعداد 1319 ہے جن میں سے خواتین کی تعداد 826 اور مرد ووٹرز کی تعداد 493 ہے۔ 109 سال کی 498 خواتین اور 308 مرد ووٹرز کی مجموعی تعداد 806 ہے۔ 110 سال کے ووٹرز کی تعداد 352 ہے جن میں سے 217 خواتین اور 135 مرد ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 111 سال کی 52 خواتین اور 23 مرد ووٹرز کی مجموعی تعداد 75 ہے۔ 112 سال کے 51 ووٹرز ہیں جن میں سے 37 خواتین اور 14  مرد ووٹرز ہیں۔ 113 سال کی 18 خواتین اور 8 مرد ووٹرز کے ساتھ 26 مجموعی ووٹرز ہیں۔ 114 سال کے 54 ووٹرز میں 36 خواتین اور 18 مرد ہیں۔ 115 سال کی 17 خواتین اور 4 مرد ووٹرز جن کی مجموعی تعداد 21 ہے۔ 116 سال کے ووٹرز کی تعداد 23 ہے جن  میں 15 خواتین اور 8 مرد ہے۔ 117 سال کی 13 خواتین اور 7 مرد ووٹرز کی مجموعی تعداد 20 ہے۔

رپورٹ کے مطابق 118 سال کے 11 ووٹرز میں 7 خواتین اور 4 مرد ہیں۔ صوبے میں 119 سال کی 11 خواتین ووٹر اور 2 مرد ووٹرز ہیں جن کی کل تعداد 13 ہے۔ 120 سال کے 7 ووٹرز میں سے 3 خواتین اور 4 مرد ہیں۔ 121 سال کی خواتین ووٹرز کی تعداد 5 اور مرد ووٹرز کی تعداد 1 ہے اس طرح 122 سال کی 11 خواتین اور 26 مرد ووٹرز کی کل تعداد  37 ہے۔ صوبے میں 123 سال کے صرف 1 مرد بزرگ ووٹر ہیں۔ 124 سال کے 4 ووٹرز میں سے 3 خواتین اور 1 مرد ووٹر ہیں۔ 125 سال کا کوئی ووٹر موجود نہیں ہے جبکہ 126 سال کی صرف 2 خواتین ووٹر ہیں۔ 127 سال کے 2 ووٹرز میں 1 خاتون اور 1 مرد ہیں۔ 128 سال کی صرف ایک خاتون ووٹرز ہیں، 129 سال کی بھی 2 خواتین ووٹر ہیں۔

اعدادو شمار کے  مطابق 130 سال کی 1 خاتون اور 1 مرد ووٹر ہیں۔ 131 سال کا کوئی مرد ووٹر نہیں صرف 2 خواتین ووٹرز ہیں۔ 134 سال کے 5 ووٹرز میں سے 4 خواتین اور 1 مرد ووٹر ہے۔ 135 سال کے 4 ووٹرز میں سے 2 خواتین اور 2 مرد ووٹر ہیں۔ 136 سال کی 3 خواتین اور 3 مرد ووٹرز ہیں۔ 137 سال کے 7 ووٹرز میں 6 خواتین اور 1 بزرگ مرد ووٹر ہیں۔ 138 سال 4 ووٹرز میں سے 3 خواتین اور 1 مرد ہے۔ 139 سال کے صرف 2 مرد ووٹرز ہیں۔ 140 سال کی 4 خواتین اور 6 مرد ووٹرز ہیں جن کی مجموعی تعداد 10 ہے۔ سندھ میں 141 سال کا کوئی ووٹر موجود نہیں ہے جبکہ میرپورخاص میں 142 سال کی صرف ایک خاتون ووٹر کا اندراج ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔