شہباز گل کی اپنے خلاف درج مقدمہ خارج کرنے کی درخواست سماعت کیلیے مقرر

ویب ڈیسک  پير 15 اگست 2022
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی (فوٹو فائل)

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی (فوٹو فائل)

 اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے اپنے خلاف درج مقدمہ خارج کرنے کے لیے درخواست دائر کی جسے ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے اپنے خلاف درج بغاوت کے مقدمے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جسے سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا ہے۔ سماعت کل اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق کے روبرو ہوگی۔

دائر درخواست میں شہباز گل نے موقف اختیار کیا تھا کہ میرے خلاف بدنیتی پر مبنی مقدمہ خلاف قانون درج کیا گیا، پولیس نے محض حکومت وقت سے وفاداری دکھانے کے لیے پرچہ کاٹا۔

شہباز گل کی جانب سے دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ مقدمہ محض حکومت کے سیاسی ایجنڈے کی تسکین کے لیے درج کیا گیا ہے۔ ظلم سے پناہ لینے کے لیے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کے سوا چارہ نہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت اخراج مقدمہ کی درخواست منظور کرتے ہوئے میرے خلاف درج ایف آئی آر کالعدم قرار دے۔

قبل ازیں ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر شہباز گل کو نوٹس جاری کردیا۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے الزام میں شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کیے جانے کے سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔

درخواست کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے کی جب کہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد بیرسٹر جہانگیر جدون اور کیس کے تفتیشی افسر بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ شہباز گل نے ٹی وی چینل پر ایک بیان دیا ۔ جس کا حکومت نے سنجیدہ نوٹس لیا اور مقدمہ درج کیا۔

ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ شہباز گل کے بیان میں ملک کے اداروں کو ٹارگٹ کیا گیا، جن اداروں کے خلاف بیان دیا گیا انہوں نے اس ملک کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں۔ عدالت کے کیس کی تفصیلات سے متعلق استفسار کرنے پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے ماتحت عدالت کے فیصلوں سے متعلق بتایا۔

وکلا کی بحث کے دوران عدالت نے کہا کہ آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ ملزم کا مزید  فزیکل ریمانڈ ضروری ہے ؟ آپ نے مزید فزیکل ریمانڈ میں کیا کرنا ہے ؟ عدالت کے استفسار پر وکیل رضوان عباسی نے مزید فزیکل ریمانڈ سے متعلق مختلف عدالتوں کے فیصلوں کے حوالے دیے۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد بیرسٹر جہانگیر جدون نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے لیپ ٹاپ ، مختلف ڈیوائسز ابھی نہیں ملیں، وہ ریکور کرنی ہیں۔ عدالت نے شہباز گل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔