- ہانگ کانگ اور سنگاپور میں دو بھارتی برانڈز کے مصالحوں پر پابندی عائد
- مالدیپ میں بھارت مخالف پارٹی نے پارلیمانی انتخابات میں میدان مارلیا
- جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت بحال، ایوان میں داخلے کی اجازت مل گئی
- دہشت گردی کے خاتمے کیلیے بات چیت کا راستہ اپنانے کی حمایت کرتے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی
- ایف بی آر کے مغوی اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو تاوان نہ دینے پر قتل کرنے والا گینگ گرفتار
- ضمنی الیکشن دھاندلی زدہ تھے، بے نقاب کرنے والے صحافیوں پر تشدد کیا گیا، عمر ایوب
- اسرائیلی بمباری میں حاملہ خاتون شہید؛ بچہ معجزانہ طور پر محفوظ
- وزیراعظم شہباز شریف کی فارسی میں گفتگو پر ایرانی صدر خوشگوار حیرت میں مبتلا
- کراچی میں سات روز کیلئے ڈرون کیمرے کے استعمال پر پابندی عائد
- پنجاب میں 50 ہزار گھرانوں کو سولر سسٹم فراہم کیے جائیں گے
- چینی سائنسدانوں نے پھولوں کی مدد سے دنیا کا پہلا ہیرا تیار کرلیا
- موجودہ دور کے گانوں میں کم ذخیرہ الفاظ اور تکرار زیادہ ہے، تحقیق
- وٹامن K کا ذیابیطس کیخلاف مزاحمتی کردار دریافت
- سندھ حکومت کا پنک بس سروس کا کرایہ دو ماہ کیلیے معاف کرنے کا اعلان
- کراچی میں کیا کیا غیر قانونی ہورہا ہے ہمیں بھی سب پتہ ہے، چیف جسٹس
- اسلام آباد موٹروے پر پولیس اہلکار پر گاڑی چڑھا کر فرار ہونے والی خاتون کی ویڈیو سامنے آگئی
- لاہور؛ گیس سلنڈر موٹرسائیکل پر لے جاتے ہوئے پھٹ گیا، سوار جاں بحق
- ایرانی صدر کی آمد، ضلع لاہور میں کل مقامی تعطیل ہوگی
- اسلام آباد ایئرپورٹ پر طیارے سے ممنوعہ سامان برآمد، خاتون مسافر گرفتار
- سینیٹر شبلی فراز سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر مقرر
عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے اعتراضات مسترد
کراچی: شہر قائد میں کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 237 اور این اے 246 کے ریٹرننگ افسران نے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کے امیدواروں کے اعتراضات رد کرتے ہوئے ضمنی انتخابات کیلیے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقے این اے 237 اور 246 میں تحریک انصاف کے رہنما عمران خان کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے لیے پہنچے تو دونوں حلقوں کے ریٹرننگ افسران نے سابق وزیر اعظم عمران خان یا ان وکیل کو پیش ہونے کی ہدایت دے کر انہیں واپس بھیج دیا۔
بعد ازاں سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل وکیلوں کے ہمراہ این اے 246 لیاری کے ریٹرننگ افسر ظہیر احمد سہتو جبکہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ اور مستعفی رکن قومی اسمبلی ریٹائرڈ کیپٹن جمیل این اے 237 ملیر کے ریٹرننگ افسر شاہنواز بروہی کے دفتر میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر اضافی اور غیر متعلقہ افراد کو باہر جانے کی ہدایت پر تلخ کلامی بھی ہوئی۔
این اے 246 میں میں پیپلز پارٹی کے امیدوار نبیل گبول، محمد جاوید اور ایم کیو ایم پاکستان کے طیب ہاشمی جبکہ این اے 237 پر پیپلز پارٹی کے ارشد علی نے عمران خان کے خلاف اعتراضات جمع کرائے تھے۔ جن میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ عمران خان نے ایک ٹرسٹ اور جائیداد اپنے گوشواروں میں ظاہر نہیں کی سے علاوہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ بھی سنا چکا ہے۔
فریقین نے اپنے اپنے دلائل دیے جس کے بعد ریٹرننگ افسران نے فیصلہ محفوظ کیا اور رات 8 بجے دونوں حلقوں سے سابق وزیر اعظم عمران خان کے کاغذات منظور کیے جانے کا فیصلہ سنایا۔
ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر جنوبی کے دفتر میں دن بھر پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کارکنان کا رش رہا، دونوں جانب سے شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔ دونوں جماعتوں کارکنان کی جانب سے نعرے بازی کے باعث صورت حال کشیدہ ہوئی تو حالات کنٹرول کرنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری کو طلب کیا گیا۔
دوسری جانب این اے 239 کورنگی میں ایم کیو ایم پاکستان کے سینیئر ڈپٹی کنوینر عامر خان کا نامزدگی فارم بھی جانچ پڑتال کے بعد منظور کرلیا گیا، اس طرح گزشتہ روز تینوں حلقوں میں مجموعی طور پر 22 امیدواروں کے کاغذات منظور کیے گئے۔
این اے 246 کے ضمنی انتخاب کے لیے جن امیدواروں کی نامزدگیاں درست قرار دی گئی ہیں ان میں محمد شرجیل گوپلانی، مریم قریشی، محمد جنید ہاشمی، سلطان احمد، محمد فاروق الحسن، محمد شکیل، عبدالشکور شاد اور سید طیب حسین ہاشمی شامل ہیں جبکہ این اے 237 میں جمیل احمد، ارشاد علی، طارق عزیز، محمد اسماعیل، زین العابدین انصاری اور سمیع اللہ خان کے کاغذات بھی منظور کیے گئے۔
واضح رہے کہ این اے 237 پر پی ٹی آئی کے ریٹائرڈ کیپٹن جمیل، این اے 239 پر پی ٹی آئی کے اکرم چیمہ اور این اے 246 پر پی ٹی آئی کے شکور شاد قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے جن کے استعفوں کے بعد ضمنی انتخابات کا اعلان کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔