تمباکو نوشی سمیت دیگر عوامل 44 لاکھ سے زائد اموات کا سبب بنے، تحقیق

ویب ڈیسک  اتوار 21 اگست 2022
(فوٹو: فائل)

(فوٹو: فائل)

واشنگٹن: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 2019 میں تمباکو نوشی، شراب نوشی، وزن میں زیادتی اور دیگر عوامل کی وجہ سےہونے والے کینسر سے تقریباً44 لاکھ 50 ہزار اموات واقع ہوئیں۔

یونیورسٹی آف واشنگٹن میں کی جانے والی اس نئی تحقیق میں پہلی بار یہ تخمینہ لگایا گیا کہ کس طرح 34 خطرناک عوامل عالمی، علاقائی اور ملکی سطح پر، ہر  عمرکی دونوں جنسوں میں  اور وقت کے ساتھ کینسر سے ہونے والی اموات اور صحت خراب ہونے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق 44لاکھ50 ہزار اموات دنیا بھر میں کینسر سے ہونے والی تمام اموات کے 44.4 فی صد کو نمایاں کرتے ہیں۔

تاہم، ڈیٹا بتاتا ہے کہ ان عوامل سے برطانیہ میں کینسر کے سبب ہونے والی اموات کی تعداد دنیا بھر میں سب سے زیادہ 49.7 فی صد ہے۔

یونیورسٹی آف واشنگٹن کے اسکول آف میڈیسن میں قائم انسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایوولوشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کرسٹوفر مرے کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق بتاتی ہے کہ کینسر بطور عوامی صحت کے اہم مسئلے کے باقی ہے جس کی شدت دنیا بھرمیں بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر کینسر کی سب سے بڑی وجہ تمباکو نوشی ہے۔ اس کے ساتھ دیگر عوامل کی شراکت داری مختلف ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج پالیسی سازوں اور محققین کو پُرخطر عوامل کی نشان دہی میں مدد دے سکتے ہیں جن کو ہدف بنا کر علاقائی سطح پر کینسر کے سبب اموات اور خراب صحت کو کم کیا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔