- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
- ویمن ون ڈے سیریز؛ پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کا کراچی میں ٹریننگ سیشن
- محکمہ صحت پختونخوا نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی اجازت مانگ لی
- پختونخوا میں طوفانی بارشوں سے ہلاکتیں 48 ہوگئیں، 70 زخمی
- امریکا کسی جارحانہ کارروائی میں ملوث نہیں، وزیر خارجہ
- پی آئی اے کا یورپی فلائٹ آپریشن کیلیے پیرس کو حب بنانے کا فیصلہ
- بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ گینگ سرغنہ سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دی
- جرائم کی شرح میں اضافہ اور اداروں کی کارکردگی؟
- ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کیلیے مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم
تمباکو نوشی سمیت دیگر عوامل 44 لاکھ سے زائد اموات کا سبب بنے، تحقیق
واشنگٹن: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 2019 میں تمباکو نوشی، شراب نوشی، وزن میں زیادتی اور دیگر عوامل کی وجہ سےہونے والے کینسر سے تقریباً44 لاکھ 50 ہزار اموات واقع ہوئیں۔
یونیورسٹی آف واشنگٹن میں کی جانے والی اس نئی تحقیق میں پہلی بار یہ تخمینہ لگایا گیا کہ کس طرح 34 خطرناک عوامل عالمی، علاقائی اور ملکی سطح پر، ہر عمرکی دونوں جنسوں میں اور وقت کے ساتھ کینسر سے ہونے والی اموات اور صحت خراب ہونے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق 44لاکھ50 ہزار اموات دنیا بھر میں کینسر سے ہونے والی تمام اموات کے 44.4 فی صد کو نمایاں کرتے ہیں۔
تاہم، ڈیٹا بتاتا ہے کہ ان عوامل سے برطانیہ میں کینسر کے سبب ہونے والی اموات کی تعداد دنیا بھر میں سب سے زیادہ 49.7 فی صد ہے۔
یونیورسٹی آف واشنگٹن کے اسکول آف میڈیسن میں قائم انسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایوولوشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کرسٹوفر مرے کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق بتاتی ہے کہ کینسر بطور عوامی صحت کے اہم مسئلے کے باقی ہے جس کی شدت دنیا بھرمیں بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر کینسر کی سب سے بڑی وجہ تمباکو نوشی ہے۔ اس کے ساتھ دیگر عوامل کی شراکت داری مختلف ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج پالیسی سازوں اور محققین کو پُرخطر عوامل کی نشان دہی میں مدد دے سکتے ہیں جن کو ہدف بنا کر علاقائی سطح پر کینسر کے سبب اموات اور خراب صحت کو کم کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔