- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
ترقی یافتہ ممالک کے لالچ کی قیمت پاکستان ادا کررہا ہے، برطانوی رکن پارلیمنٹ
لندن: برطانوی رکن پارلیمنٹ کلاڈیا ویب نے کہا کہ کلائٹمنٹ چینج میں پاکستان کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے لیکن وہ ترقی یافتہ ممالک کی لالچ کی قیمت تباہ کن سیلاب کی شکل میں ادا کر رہا ہے۔
پاکستان میں اس سال مون سون بارشوں کے بعد بھپرے ہوئے سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ہے۔ ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔ لاکھوں گھر صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔ ہزاروں مویشی ڈوب گئے اور مال و اسباب بہہ گیا۔
سیلاب کی اسی غیر معمولی صورت حال کی وجہ کلائمنٹ چینج کو قرار دیا جا رہا ہے جس کے باعث نہ صرف غیر معمولی بارشیں ہوئیں بلکہ گلیشیئر بھی پگھل گئے اور سیلابی ریلا رہائشی علاقوں کو روندتا گیا۔
اس صورت حال پر برطانیہ کی رکن پارلیمنٹ کلاڈیا ویب نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ گرین ہاؤس کے عالمی اخراج میں پاکستان کا صحہ صرف ایک فیصد ہے لیکن پاکستان کا شمار ماحولیاتی تبدیلیوں کا بدترین سامنا کرنے والے سرفہرست 10 ممالک میں ہوتا ہے۔
برطانوی رکن اسمبلی نے مزید لکھا کہ پاکستان میں 7 ہزار 273 گلیشیئرز ہیں جو قطب شمالی کے بعد تعداد میں سب سے زیادہ ہیں اور اب موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث یہ تیزی سے پگھل رہے ہیں۔
کلاڈیا ویب نے اعتراف کیا کہ پاکستان ہماری (ترقی یافتہ ممالک) کی لالچ کی قیمت چکا رہا ہے۔
خیال رہے کہ ترقی یافتہ ممالک موسمیاتی تبدیلیوں کے سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں جن کا گرین ہاؤس کے عالمی اخراج میں حصہ کہیں زیادہ ہے اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج سے موسم میں بدترین تغیر آیا ہے لیکن اس خمیازہ پاکستان جیسے ممالک بھگت رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔