وزیراعظم کی شمسی توانائی کے پلانٹس کی جلد تعمیر کی ہدایت

ویب ڈیسک  جمعرات 1 ستمبر 2022
منصوبے کے تحت مہنگے درآمدی ایندھن (ڈیزل اور فرنس آئل) کی جگہ سولر پاور سے دس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی۔

منصوبے کے تحت مہنگے درآمدی ایندھن (ڈیزل اور فرنس آئل) کی جگہ سولر پاور سے دس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی۔

 اسلام آباد: وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے عوام کو بجلی کے بلز میں ریلیف دینے کے لئے بڑا فیصلہ کرلیا۔

وزیراعظم نے شمسی توانائی کے منصوبے پر عملدرآمد کی منظوری دے دی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ بیرون ملک سے مہنگا تیل منگوا کر بجلی بنانے کی بجائے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کی جائے۔

فیصلے سے ملک کے قیمتی زرمبادلہ اور اربوں ڈالر کی بچت ہوگی۔ منصوبے کے تحت مہنگے درآمدی ایندھن (ڈیزل اور فرنس آئل) کی جگہ سولر پاور سے دس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی۔

پہلے مرحلے میں سرکاری عمارتوں، بجلی اور ڈیزل سے چلنے والے ٹیوب ویلز اور کم یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو سورج کی روشنی سے پیدا ہونے والی بجلی دی جائے گی۔

وزیر اعظم نے سولر پاور پلانٹس کی جلد تعمیر اور گرمیوں کا آئندہ موسم شروع ہونے تک عوام کو بجلی کی فراہمی میں خاطر خواہ ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیر اعظم نے متعلقہ اداروں کو منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرنے اور آئندہ ہفتے تمام اسٹیک ہولڈرز کی بولیوں سے پہلے (Pre-Bid) کانفرنس منعقد کرنے کی بھی ہدایت کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔