- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کیس میں عطا تارڑ کی عبوری ضمانت منظور
لاہور: سیشن عدالت نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ کی پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کیس میں عبوری ضمانت منظور کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت نے قلعہ گجر سنگھ پولیس کو عطا تارڑ کو گرفتار کرنے سے روکنے کا حکم دیتے ہوئے عبوری درخواست ضمانت 14 ستمبر تک منظور کر لی۔ عدالت نے عطا تارڑ کو شامل تفتیش ہونے کا بھی حکم دے دیا۔عدالت نے 50 ہزار روپے مچلکوں کے عوض عبوری درخواست ضمانت منظور کی۔
ایڈیشنل سیشن جج یاسین موہل کی عدالت میں وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ پیش ہوئے۔فاضل جج نےریمارکس دیے کہ تارڑ صاحب! آپ پر تو الزامات لگے ہوئے ہیں۔ جس پر عطا تارڑ نے عدالت کو بتایا کہ مجھ پر ڈپٹی اسپیکر پر حملے کا الزام لگایا گیا ہے۔ میں تو اس دن اسمبلی میں موجود ہی نہیں تھا۔ یہ سب سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
قبل ازیں وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کیس میں لاہور کی سیشن عدالت میں فرہاد علی شاہ اور رانا اسد اللہ کی وساطت سے درخواست ضمانت دائر کی، جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پولیس نے پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کیس میں نامزد کر دیا ہے جب کہ میں ریکارڈ یافتہ نہیں ہوں۔ پولیس نے بدنیتی کی بنیاد پر نامزد کیا ہے ۔
عطا تارڑ کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، خدشہ ہے پولیس گرفتار کر لے گی۔ عدالت عبوری ضمانت منظور کرکے پولیس کو گرفتاری سے روکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔