صرف ضروری مقامات پراسپرے اور فالتو گھاس تلف کرنے والا زرعی روبوٹ

ویب ڈیسک  اتوار 4 ستمبر 2022
دھوپ اور سردی کے باوجود سولکس اسپریئرایک دن میں 100 ایکڑ اراضی سے مضر گھاس پھوس تلف کرسکتا ہے۔ فوٹو: نیو اٹلس

دھوپ اور سردی کے باوجود سولکس اسپریئرایک دن میں 100 ایکڑ اراضی سے مضر گھاس پھوس تلف کرسکتا ہے۔ فوٹو: نیو اٹلس

  واشنگٹن: آج بھی غریب ممالک کے کھیتوں میں فالتو گھاس پھوس ہاتھوں سے اکھاڑی جاتی ہے جس میں بہت وقت لگتا ہے۔ لیکن ایک روبوٹ خودکارطور پریہ کام کرسکتا ہے اور صرف ضرورت کی جگہ پر ہی کیڑے مار دوا کا اسپرے کرتا ہے۔

سولِکس اسپریئرشمسی توانائی سے ازخود کام کرسکتا ہے جس کے طاقتور کیمرے تصویر کشی کرتے ہوئے اے آئی کی بدولت پودے کے گرد اگنے والی خودرو گھاس تلف کرسکتا ہے۔ اس کے خاص سینسر زمین کے سطح سے لے کر اوپر تک پودے کے جائزہ لیتے ہیں اور صرف وہیں اسپرے کرتا ہے جہاں ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے لیے کسی انسانی ہدایت کی ضرورت نہیں ہوتی۔

اس روبوٹ کا نام سولکس اسپریئر ہے جسے کامیابی سے سویابین، گندم اور مکئی کی فصلوں پر آزمایا گیا ہے۔ ابتدائی آزمائش میں اس سے کیڑے مار دوا کی 70 فیصد غیرضروری مقدار کم کرنے میں مدد ملی ہے کیونکہ اب بھی ہم فصلوں پر کیڑے مار زہر اندھا دھند انڈیل رہے ہیں۔ ایک دن میں یہ 100 ایکڑ تک فصل پر اسپرے کرسکتا ہے۔

برازیلی اور امریکی کمپنی سولنٹیک نے تیار کیا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ دنیا بھر میں ایک جانب تو غیرضروری گھاس پھوس ختم کرنے کے لیے جو دوا چھڑکی جاتی ہے وہ برسوں ماحول میں موجود رہتی ہے۔ پھر یہ انسانوں کے لیے بھی بہت خطرناک ہوتی ہیں۔ اسی لیے روبوٹ کی بدولت انہیں صرف ضرورت کے تحت ہی استعمال کیا جاتا ہے اور یوں افرادی قوت، وقت، پیسے اور خود کیڑے مار دوا کی بچت بھی ہوتی ہے۔

اس روبوٹ کی اچھی بات یہ ہے کہ یہ جہاں سے گزرتا ہے وہاں ڈجیٹل نقشہ بناتا جاتا ہے جسے بار بار استعمال کیا جاسکتا ہے۔ شمسی توانائی اور بیٹری کی بدولت یہ مسلسل 24 گھنٹے بھی کام کرسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔