پی ایس ایل کا ضابطہ اخلاق فرنچائزز کے سپرد

سلیم خالق  پير 5 ستمبر 2022
فرنچائز آفیشلز پر پابندی و جرمانے عائد کیے جا سکیں گے،ٹیم اونرز متفق نہیں۔ فوٹو:فائل

فرنچائز آفیشلز پر پابندی و جرمانے عائد کیے جا سکیں گے،ٹیم اونرز متفق نہیں۔ فوٹو:فائل

پی ایس ایل کا ضابطہ اخلاق فرنچائزز کے سپرد کر دیا گیا، انھیں دستخط کیلیے ایک ہفتے کا وقت دیا گیا ہے،اس دوران وکلا سے مشاورت کی جائے گی۔

گزشتہ عرصے ایک پی ایس ایل ٹیم آفیشل نے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس پر وہ خاصے ناراض ہوئے،انھوں نے جب ایکشن لینے کا کہا تو بتایا گیا کہ بورڈ کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں ہے،اس پر چیئرمین نے نیا کوڈ آف کنڈکٹ بنانے کا کہا، فرنچائزز نے اس پر ناخوشی کا اظہار کیا تھا، ان کے مطابق پی ایس ایل کنٹریکٹ میں ہی یہ سب کچھ شامل ہے، البتہ پی سی بی نے چند روز قبل نیا ضابطہ اخلاق بنا کر فرنچائزز کو ارسال کر دیا۔

حالیہ میٹنگ میں اس حوالے سے بھی بات ہوئی، جب فرنچائزز سے استفسار کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ہمیں تفصیل سے مطالعے اور وکلا سے مشورے کیلیے وقت دیا جائے، اس پر ایک بورڈ آفیشل نے کہا کہ ’’ٹھیک ہے آپ کو2 ہفتے دے دیتے ہیں‘‘ یہ بات سنتے ہی ایک سینئرترین آفیشل نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ ’’2 کیوں ایک ہفتہ ہی بہت ہے‘‘۔

ذرائع نے بتایا کہ کوڈ آف کنڈکٹ میں بہت سخت شرائط موجود ہیں،خلاف ورزی پر پابندی و جرمانے شامل ہیں،کوئی کسی بورڈ آفیشل کے خلاف بیان بازی نہیں کر سکے گا،کسی اور لیگ یا ٹی وی پر پروگرام کی اجازت بھی نہیں ہو گی، اس پر دستخط اپنے پائوں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف لگتا ہے اس لیے فرنچائز ایسا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی ہیں۔

دوسری جانب ڈرافٹ پلس آکشن کے ہائبرڈ ماڈل پر بھی میٹنگ میں بات ہوئی تھی جس کے تحت پلیئرز بجٹ میں بھی اضافہ ہوگا،البتہ فرنچائز اونرز کو لگتا ہے کہ بورڈ خود اس حوالے سے تھوڑا کنفیوڑ اور تجویز واضح نہیں ہے، ٹیم آفیشلز پیر کو ایک اوراجلاس میں مزید تبادلہ خیال کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔