- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
فیول ایڈجسٹمنٹ معاف نہیں، مؤخر کیا، اکتوبر تا مارچ وصول کریں گے، وزیر توانائی
اسلام آباد: وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمٹ معاف نہیں بلکہ مؤخر کیا ہے، جسے اکتوبر سے مارچ کے درمیان وصول کیا جائے گا۔
وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ 300 یونٹ تک کے بجلی صارفین کا فیول ایڈجسٹمنٹ ختم نہیں بلکہ موخر کیا گیا ہے۔ درآمدی فیول کے بجائے مقامی ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگائے جائیں گے، جس سے بجلی کی قیمت کم ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کم وسائل والے افراد کو ریلیف دیا جائے۔ ہم مالی حالات کو دیکھ کر پالیسی بنا رہے ہیں۔300 یونٹ تک کے گھریلو صارفین کا فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اکتوبر سے مارچ کے درمیان وصول کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم سولر، کول اور پانی سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کو جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں، جس سے بجلی کی قیمت کم ہوگی۔
خرم دستگیر نے کہا کہ دیہی علاقوں اور سرکاری عمارتوں کو سولر پر لایا جائے گا۔ 600 میگاواٹ کا پہلا منصوبہ آج سرمایہ کاروں کے سامنے رکھا جائے گا، جو کم قیمت دے گا، اس کو یہ منصوبہ ایوارڈ کیا جائے گا۔ وزیرتوانائی نے کہا کہ درآمدی فیول پر بجلی کارخانے نہیں لگائے جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔