- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
ہزاروں سال سے موسمیاتی تغیر سے نبردآزما میکسیکن مینگرووز
کیلیفورنیا: ایک نئی تحقیق کے مطابق میکسیکن مینگرووز ہزاروں سالوں سے اپنے اندر کاربن ذخیرہ کر کے موسمیاتی تغیر سے لڑنے میں انتہائی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
امریکا کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا رِیور سائیڈ اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان ڈیاگو کے محققین نے یہ سمجھنے کے لیے تحقیق شروع کی کہ مینگرووز نائیٹروجن اور کاربن جیسے عناصر کو کس طرح جذب اور خارج کرتے ہیں۔
محققین کی ٹیم نے خصوصی طور پرمیکسیکو کے لا پاز ساحل کا مطالعہ کیا جس میں ان پر حیران کن انکشافات ہوئے۔
تحقیق میں انہیں موقع سے ملنے والے نباتاتی مادے کی تہہ پر کم از کم 5000 ہزار سال پُرانی کاربن کی موجودگی کا علم ہوا۔
تحقیق کی شریک مصنفہ ایما ایرونسن کا کہنا تھا کہ مینگرووز کے ان علاقوں کے متعلق یہ بات خاص نہیں کہ یہ کاربن ذخیرہ کرنے میں تیز ہیں بلکہ انہوں نے ایک طویل عرصے تک کاربن کو ذخیرہ کر کے رکھا ہے۔
مطالعے میں محققین نے دیکھا کہ بہت قلیل مقدار میں آکسیجن اس نباتاتی مادے کی تہہ میں پہنچ سکی تھی۔ آکسیجن فنگئی کے لیے ضروری ہوتی ہے جو کاربن مرکبات کو توڑتی ہے۔ یہی وہ وجہ ہو سکتی ہے جو مینگرووز نے اتنے عرصےتک کاربن کو اپنے اندر ذخیرہ کیے رکھا۔
محققین نے اپنے 17 صفحات پر مشتمل مقالے میں لکھا کہ مینگرووز ماحولیات کو اہم خدمات فراہم کر رہے ہیں جن میں صدیوں سے زیر زمین کاربن کو ذخیرہ کرنا شامل ہے۔ مینگروو کے کاربن ذخیرہ کیے رکھنے کی جزوی وجہ ان کی کارکردگی ہے لیکن بنیادی وجہ طویل زندگی یعنی مائیکرو حیاتیات کے سبب تاخیر سے گلنا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔