پاکستان میں سیلاب سے 528 بچے جاں بحق اور35 لاکھ کی جان خطرے میں ہے؛ یونیسیف

ویب ڈیسک  اتوار 18 ستمبر 2022
پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ بچوں کو اسہال، ٹائیفائیڈ، ملیریا، ڈینگی اور جلدی امراض کا سامنا ہے، فوٹو: فائل

پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ بچوں کو اسہال، ٹائیفائیڈ، ملیریا، ڈینگی اور جلدی امراض کا سامنا ہے، فوٹو: فائل

جنیوا: اقوام متحدہ کے بچوں کی بہبود کے ادارے یونیسیف کی جانب سے جاری تازہ ترین اعداد و شمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب نے 528 بچوں کی زندگیاں نگل لیں جب کہ 35 لاکھ بچوں کو جانیں بچانے والی ادویات کی ضرورت ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یونیسف کے پاکستان میں ڈائریکٹر نے اپنے دورے کے بعد سیلاب سے پیدا ہونے والی صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں حالات مایوس کن ہیں۔

سیلاب میں 528 بچے اپنی جانوں سے گئے اور جو بچ گئے انھیں اسہال، ڈینگی، ٹائیفائیڈ، گیسٹرو اور ملیریا جیسی وبائی بیماریوں کا سامنا ہے۔ جلد کی تکلیف دہ بیماریاں عام ہوگئیں جب کہ بہت سی مائیں خون اور غذائیت کی کمی کا شکار ہیں۔

کچھ علاقوں میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے اور سیلاب متاثرین کڑی گرمی میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ نہ پینے کو صاف پانی ہے، نہ خوراک، دوا اور نہ معاش کا کوئی انتظام ہے۔

سیلاب کے باعث زچگی کے لیے محفوظ مقام نہ ملنے پر کمزور اور نحیف ماؤں نے مردہ بچے جنم دیئے اور جو زندہ بچ گئے ان کا وزن خطرناک حد تک کم ہے۔ حمل کے دوران ضائع ہونے والے بچوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

ڈائریکٹر یونیسیف پاکستان کا کہنا ہے کہ ہم متاثرہ بچوں اور خاندانوں کی مدد اور انہیں آلودہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں، غذائیت کی کمی اور عدم تحفظ کے خطرات سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

یونیسف پاکستان کے سربراہ نے عالمی برادری سے سیلاب زدگان کی امداد میں اضافے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ 35 لاکھ بچوں اور ہزاروں ماؤں کی زندگیوں کا سوال ہے جن سے ایک نسل پروان چڑھے گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔