یونس خان اور عبدالحفیظ کاردار پی سی بی ہال آف فیم میں شامل

ویب ڈیسک  اتوار 16 اکتوبر 2022
دونوں شخصیات ہمیشہ پاکستان کرکٹ کے افق پردمکتے ستاروں  کی مانند رہیں گے، رمیز راجہ (فوٹو: ایکسپریس ویب)

دونوں شخصیات ہمیشہ پاکستان کرکٹ کے افق پردمکتے ستاروں کی مانند رہیں گے، رمیز راجہ (فوٹو: ایکسپریس ویب)

 لاہور: ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پاکستان کے پہلے کپتان عبدالحفیظ کاردار اور پاکستان کے سب سے کامیاب ٹیسٹ بیٹر یونس خان کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ہال آف فیم شامل کرلیا۔

پی سی بی کی جانب سے اس سے قبل فضل محمود، عبدالقادر، حنیف محمود ظہیر عباس جاوید میانداد، وسیم اکرم، وقار یونس بھی پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ بنایا جاچکا ہے۔

عبدالحفیظ کاردار اور یونس خان ووٹنگ کے ایک شفاف عمل کے بعد پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ بنے ہیں۔ ووٹنگ کا یہ پینل جاوید میانداد، وسیم اکرم، وقار یونس، ثناء میر، عروج ممتاز، عالیہ رشید، ڈاکٹر نعمان نیاز، رشید شکور، قمر احمد اور وحید خان پر مشتمل تھا۔

https://twitter.com/TheRealPCB/status/1581533425084682240

اس موقع پر چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ ہال آف فیم کا مقصد اپنے رول ماڈلز کی کامیابیوں کو سراہنا اور ان کی خوشیوں میں شامل ہونا ہے، عبدالحفیظ کاردار نے پاکستان کو کرکٹ کا خواب دکھایا تھا اور یونس خان وہ کھلاڑی تھے کہ جنہوں نے ہمیشہ سخت محنت کو اپنا شعار بنایا اور تینوں طرز کی کرکٹ میں پاکستان کے لیے لاجواب کامیابیاں سمیٹیں۔

مزید پڑھیں: چیئرمین پی سی بی نے موجودہ پاکستانی ٹیم کو ورلڈکپ جیتنے کا اہل قرار دیدیا

انہوں نے کہا کہ دونوں شخصیات ہمیشہ پاکستان کرکٹ کے افق پردمکتے ستاروں کی مانند رہیں گے۔

سابق کپتان یونس خان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کی جانب سے ہال آف فیم میں شمولیت پر انہیں فخر ہے، انہوں نے کہا کہ پی سی بی ہال آف فیم میں پہلے سے شامل عظیم کھلاڑیوں کی اس فہرست میں آنا ان کے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں۔

مزید پڑھیں: پی سی بی کی ہائی پروفائل کرکٹ کمیٹی خاموشی سے ختم

یونس خان نے کہا کہ کامیابی کبھی بھی کسی ایک فرد کی بدولت نہیں ملتی بلکہ یہ اس سے جڑے ہر فرد اور اسٹیک ہولڈر کی محنت کا ثمر ہوتی ہے، لہٰذا وہ اس موقع پر اپنے اہلخانہ، ساتھی کھلاڑیوں، کپتانوں اور اسپورٹ اسٹاف کے مشکور ہیں کہ جنہوں نے انہیں عزت کے ساتھ اپنے ملک کی خدمت کرنے کا موقع دیا۔

سابق کرکٹر نے کہا کہ انہیں اس بات کا دکھ ہمیشہ رہے گا کہ وہ اپنے انٹرنیشنل کرکٹ کا دوسرا حصہ اپنے ملک میں نہیں کھیل سکے تاہم اس کے باوجود پاکستان کرکٹ کے فینز اور ان کے مداحوں نے انہیں ہمیشہ بے پناہ عزت سے نوازا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔