خواتین وکلاء کے زلفیں سنوارنے سے عدالتی امور میں خلل پڑتا ہے بھارتی کورٹ کا مضحکہ خیز حکم

سوشل میڈیا صارفین نےعدالتی نوٹس کو جنس پرستی اور خواتین وکلاء کیساتھ امتیازی سلوک قرار دیا


ویب ڈیسک October 26, 2022
فوٹو فائل

بھارت کی ضلعی عدالت نے خواتین وکلاء کو حکم دیا ہے کہ وہ دوران سماعت زلفیں سنوارنے سے گریز کریں، عدالتی کارروائی میں خلل پڑتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مضحکہ خیز عدالتی حکم بھارتی شہر پونے کی ڈسٹرکٹ کورٹ نے 20 اکتوبر 2022 کو جاری کیا تھا جس کی تصویر سپریم کورٹ کی سینئر وکیل اندرا جیسنز نے سوشل میڈیا پر شیئر کی۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ خواتین وکلاء عدالتی کارروائی کے دوران اپنے بال نہ سنواریں، ان کا زلفیں سنوارنا عدالتی امور میں رکاوٹ کا باعث بنتا ہے۔

خاتون وکیل اندرا جیسنز نے اپنے ٹوئٹ میں عدالتی نوٹس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'واہ! وہ کون ہے جس کے امور میں خواتین وکلاء کے باعث خلل پیدا ہورہا ہے اور کیوں؟

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی عدالتی نوٹس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور نوٹس کو جنس پرستی اور خواتین وکلاء کیساتھ امتیازی سلوک قرار دیا جارہا ہے۔

مقبول خبریں