ارشد شریف قتل کے تحقیقاتی کمیشن کا حال ماضی جیسا نہیں ہونا چاہیے، سراج الحق

ویب ڈیسک  جمعرات 27 اکتوبر 2022
اسلام آباد میں بھی لوگ اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتے ہیں، سراج الحق (فوٹو فائل)

اسلام آباد میں بھی لوگ اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتے ہیں، سراج الحق (فوٹو فائل)

 اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے ارشد شریف کی موت کی تحقیقات کے لیے بننے والے کمیشن کا حال ماضی کی طرح نہیں ہونا چاہیے۔

کینیا میں جاں بحق ہونے والے سینئر صحافی ارشد شریف کی رہائش گاہ پر مرحوم کی والدہ اور بچوں سے اظہار تعزیت اور دعائے مغفرت کے بعد گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ارشد شریف قتل کے معاملے میں جو بھی جرم میں ملوث ہو اسے سزا دی جانی چاہیے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک میں روزانہ کی بنیاد پر کہانیاں بن رہی جو بیرون ملک میں چھپتی ہیں۔ ہمارے ملک میں اگر کوئی چیز سب سے زیادہ سستی ہے تو وہ انسان کی موت ہے۔ ارشد شریف کی موت کسی ایک خاندان کے فرد کی نہیں، 22 کروڑ عوام کی موت ہے۔ حکومتی کمیشن کی تحقیقات مکمل ہونے میں بہت زیادہ وقت نہ لگے، سچ جلد سامنے آنا چاہیے۔

امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ پوری قوم مرحوم کے خاندان کے غم میں شریک ہے۔ ایک ماں اور بچوں پر جو گزرتی ہے اس کا درد انہی کو معلوم ہے۔ ارشد شریف نڈر اور بے باک صحافی تھے، ان کی موت صحافت کے لیے بڑا نقصان ہے۔ جس طرح ارشد شریف کو کینیا میں قتل کیا گیا، اس پر پوری قوم کو افسوس ہے۔

انہوں  نے کہا کہ ہمارے ملک کا المیہ ہے کہ واقعات ہوتے ہیں اور ہم دو دن میں بھول جاتے ہیں۔یہاں دن کے اجالے میں کمیشن بنتے ہیں لیکن نتیجہ صفر نکلتا ہے۔ اسلام آباد میں بھی لوگ اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتے ہیں۔ ملک میں امن وامان کی صورت حال انتہائی مخدوش ہے۔ حکمران عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی مرحوم ارشد شریف کے اہل خانہ اور صحافی برادری کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت کو مکمل سپورٹ کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ صحافیوں کو تحفظ فراہم کرے۔  ارشد شریف کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کے لیے صحافی تنظیموں کے مطالبات کو سپورٹ کرتے ہیں۔ ملک آزاد صحافت کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔