ڈیمنشیا کو ٹالنے کے لیے لفظی معمے آزمائیں

بعض افراد کو 78 ہفتوں تک کراس ورڈ معمے حل کرائے گئے تو ان کی اکتسابی صلاحیت میں کچھ بہتری پیدا ہوئی


ویب ڈیسک November 01, 2022
ویڈیو گیم کے مقابلے میں لفظی معمے حل کرنے سے ڈیمنشیا کی رفتار سست کی جاسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

ایک سال سے زائد عرصے تک جاری ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر ڈیمنیشیا کی جانب گامزن افراد کو لفظی معمے حل کرائے جائیں تو اس کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ویڈیو گیم کے مقابلے میں یہ زیادہ مؤثرطریقہ ہوسکتا ہے۔

کولمبیا اور ڈیوک یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر 100 ایسے افراد کو بھرتی کیا جن کی اوسط عمر 70 برس تھی۔ تمام شرکا ہلکے درجے کی اکتسابی صلاحیت کھورہے تھے اور ڈیمنشیا کی جانب بڑھ رہے تھے۔

مطالعے کے لیے شرکا کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک گروہ کو جدید ویڈیو گیم کھیلنے کو دیا گیا اور دوسرے کو لفظی معمے (کراس ورڈ پزل) حل کرنے کو دیئے گئے۔

78 ہفتوں بعد معلوم ہوا کہ لفظی معمے سے وابستہ بوڑھے افراد کی دماغی اور اکتسابی صلاحیت کچھ بہتر ہوئی لیکن اسی عرصے میں ویڈیو گیم کھیلنے والے افراد کی دماغی کیفیت کچھ زوال کی جانب گئی۔ یہ نتائج حیرت انگیز تھے کیونکہ سائنسدانوں کا گمان تھا کہ ویڈیو گیم کھیلنے سے دماغی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق گھر میں بیٹھے رہنے والے افراد بھی لفظی معمے حل کرکےاپنی دماغی صلاحیت بہتر بناسکتےہیں۔ پھر یہ بھی دیکھا گیا کہ بزرگ روزمرہ کی سرگرمیوں بھی بہتری دکھانے لگے اور دماغ سکڑنے کا عمل بھی کم ہوا جو ایک اہم طبی ثبوت بھی ہے کیونکہ اس کی تصدیق ایم آر آئی سے بھی ہوئی ہے۔

سائنسدانوں کی ٹیم اب مزید مطالعہ کرے گی لیکن ان کا مشورہ ہے کہ بوڑھے افراد فارغ اوقات میں لفظی معموں پر طبع آزمائی ضرور کریں۔

مقبول خبریں