- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
برطانیہ؛ پاکستانی نژاد ٹیکسی ڈرائیور کے قاتلوں کو ساڑھے 14 سال قید
مانچسٹر: برطانیہ میں مانچسٹر کی عدالت نے پاکستانی نژاد ٹیکسی ڈرائیور علی اصغر کے قتل میں ملوث 2 نوجوان قاتلوں کو ساڑھے 14 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق گزشتہ برس 30 اکتوبر کو ٹیکسی میں برگر اور چپس کھانے سے منع کرنے پر پاکستانی نژاد ڈرائیور 38 سالہ علی اصغر کو دو نوجوان سر اور چہرے پر وار کرکے شدید زخمی کرکے فرار ہوگئے تھے۔
اس حملے میں علی اصغر کا چہرہ ناقابل شناخت ہوگیا تھا اور وہ اسپتال پہنچ کر دم توڑ گئے تھے۔ سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے قتل کے الزام میں پارک لینڈ کے رہائشی کونر میک اور اولڈہم سے تعلق رکھنے والے مارٹن ٹریسی کو گرفتار کیا گیا تھا۔
تفتیش کاروں نے عدالت کو بتایا کہ نوجوانوں نے اولڈہم ٹاؤن سینٹر سے روچڈیل تک کے لیے ٹیکسی بک کی تھی اور دونوں نشے میں تھے۔ انھوں نے ٹیک اوے سے برگر اور چپس لیے اور کھانے لگے۔
عدالت میں جمع کرائی گئی پولیس رپورٹ کے مطابق ٹیکسی ڈرائیور علی اصغر نے انھیں سختی سے منع کیا جس پر ان کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ جب ٹیکسی ایک پٹرول اسٹیشن پر رکی تو نوجوانوں نے ٹیکسی ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
اس موقع پر ڈرائیور کے بھائی اظہر علی نے عدالت کو بتایا کہ جب وہ اسپتال پہنچے تو بھائی کا چہرہ خون آلود تھا اور ناقابل شناخت تھے، ان کے جوتوں سے انھیں پہچانا۔ میرے بھائی کو وحشیانہ انداز سے قتل کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے۔
عدالت نے ملزمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ علی اصغر ایک محنتی اور مہذب آدمی تھا جس کی بدقسمتی تھی کہ وہ تم سے ملا۔ وہ 2009 میں یہاں آئے اور کتابوں کی فروخت، میکڈونلڈ، سیکیورٹی سمیت ہر کام کیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ایسے محنتی اور بے لوث شخص کو قتل کرنے کے الزام میں عدالت 20 سالہ کونر میک کو 14 سال اور 6 ماہ جب کہ 18 سالہ مارٹن ٹریسی کو 13 سال اور 6 ماہ کی سزا سنائی گئی۔
مجرمان نے عدالت کو یقین دلایا کہ وہ قید کے دوران خود کو تبدیل کریں گے۔ انھوں نے اس واقعے سے بہت سیکھا ہے اور نشے کی لت کے نقصانات سے بھی آگاہ ہوگئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔