- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
بیجنگ کی طرح ترکیہ کمپنیوں نے بھی شکایات کی ہیں، وزیراعظم
انقرہ: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بیجنگ کی طرح ترکیہ کمپنیوں کو بھی پاکستان میں کچھ مشکلات کا سامنا رہا ہے جنہیں دور کریں گے اور تجارتی حجم کو پانچ ارب ڈالر سے آگے لے جائیں گے۔
تجارتی حجم میں اضافے کے لیے ترکیہ کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا ہے، تین برس میں ترکیہ کے ساتھ تجارتی حجم کو پانچ بلین ڈالرز تک بڑھائیں گے
انقرہ میں ترکیہ پاکستان بزنس کونسل سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان، امریکا، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سمیت تمام ممالک کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے، چین، ترکیہ، امریکا اور دیگر ممالک سے توانائی کے شعبے میں تعاون جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں : روس اور یوکرین سے گندم کی درآمد پرطیب اردوان کا کردار قابل ستائش ہے، وزیر اعظم
انہوں ںے کہا کہ پاکستان میں گیس کی قلت، بجلی کے مسائل ہیں، پاکستان کی خواہش ہے توانائی، زراعت اور دیگر شعبوں میں ترکیہ سے مستفید ہو، طیب ایردوان کی قیادت میں ترکیہ میں ترقی ہوئی، ترقی کے لیے ایمان داری، محنت اور مستقل مزاجی سے کام کرنا ہوگا، محنت کامیابی کی کنجی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کو ترقی کے لیے محنت کرنی ہوگی، ترکیہ اور پاکستان کے عوام میں بہترین پوٹینشل موجود ہے، پاکستان اور ترکیہ کے درمیا ن تجارت، کاروبار اور دیگر شعبوں میں موثر تعاون ہوگا، ترکیہ کے سرمایہ کاروں کے تحفظات کو دور کیا جائے گا اور سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مختلف شبعوں میں تعاون کے وسیع امکانات ہیں، ترقی کے لیے پاکستان اور ترکیہ کو مزید آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، سیلاب کے دوران مشکل میں پاکستان کا ساتھ دینے پر ترکیہ کے مشکور ہیں، پاکستان میں سیلاب آیا تو ترکیہ نے ڈاکٹرز، طبی عملہ،امداد اور بنیادی ضروری اشیا بھیجیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکیہ کا درد ایک ہے، دونوں ممالک کےدرمیان برادرانہ تعلقات ہیں، دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے، ترکیہ پاکستان کا دوسرا گھر ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ تجارتی حجم میں اضافے کے لیے ترکیہ کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا ہے، تین برس میں ترکیہ کے ساتھ تجارتی حجم کو پانچ بلین ڈالرز تک بڑھائیں گے، ماضی میں ترک کمپنیوں کے لیے پاکستان میں کچھ مشکلات رہی ہیں، بیجنگ کی طرح ترکیہ سے بھی کچھ شکایات موصول ہوئیں جن کو فوری دور کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ روز صدر طیب ایردوان نے کاروبار کے قوانین کو آسان بنانے کی یقین دہانی کرائی، پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تعلقات میں نقص کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزیراعظم سے ترکی کی معروف کاروباری شخصیات کی ون آن ون ملاقاتیں
وزیراعظم سے ترکی کی معروف کاروباری شخصیات نے ون آن ون ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتیں کرنے والے پاک یاتریم، انادولو گروپ، زورلو انرجی، البیرک اور گوریس ہولڈنگز کے وفود کی قیادت ان کے متعلقہ مالکان اور سی ای اوز کر رہے تھے۔
وزیراعظم نے پاکستان کی معیشت کی ترقی اور نمو میں پاکستان میں کام کرنے والے ترک کاروباری اداروں کے کردار کو سراہا۔
وزیراعظم نے ترک تاجروں پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں خاص طور پر توانائی کے شعبے اور قابل تجدید ذرائع میں سرمایہ کاری کریں. وزیراعظم نے ترک تاجروں کو حکومت پاکستان کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
تاجروں نے دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں اپنا کردار جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔