بطخ کی طرح تیرنے والے ڈائنوسار کی باقیات دریافت

ویب ڈیسک  منگل 6 دسمبر 2022
منگولیا سے دریافت ہونے والا ڈائنوسار جو ماہر تیراک تھا اور غوطہ لگا کر شکار کرنا جانتا تھا۔ فوٹو: پاپولر سائنس

منگولیا سے دریافت ہونے والا ڈائنوسار جو ماہر تیراک تھا اور غوطہ لگا کر شکار کرنا جانتا تھا۔ فوٹو: پاپولر سائنس

منگولیا: سائنسدانوں نے ایک قدیم ڈائنوسار کی ہڈیاں دریافت کی ہیں جو پرندے کی شکل کا تھا اور بطخ کی مانند ایک اچھا تیراک اور غوطہ خور بھی تھا۔

اب سے 14 سے 6 کروڑ سال قبل منگولیا کے صحرائے گوبی میں یہ ڈائنوسار ہنسی خوشی رہا کرتا تھا جسے ’نیٹوونیٹر پولی ڈونٹوس‘ (کئی دانتوں والا تیراک شکاری) کا نام دیا گیا ہے۔ اس کی تفصیلات کمیونکیشن بائیلوجی جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔

پانی میں تیرنے والے پرندوں کے بدن خاص ہموار شکل میں ڈھلے ہوتے ہیں اور یہ ساخت اس سے قبل غیر پرندہ ڈائنوسار میں نہیں دیکھی گئی تھی۔ تاہم اب اس کی تفصیلی ہڈیوں سے معلوم ہوا ہے کہ نیٹوونیٹر ایک تیراک شکاری تھا اور اس نے تھیراپوڈ ڈائنوسار کی اولاد ہونے کے باوجود اپنی جسمانی ساخت الگ کرلی تھی۔

جنوبی کوریا کی سیئول نیشنل یونیورسٹی، جامعہ البرٹا اور منگولیا کی اکادمی برائے سائنس نے مشترکہ یہ تحقیقی کام کیا ہے۔ ان کے مطابق یہ جانور مشہور ڈائنوسار ویلوسریپٹر کا رشتے دار تھا۔ اس کا جبڑا لمبا اور اس پر باریک دانتوں کی طویل قطار تھی۔ گوبی ریگستان سے اس کے آثار ملے ہیں جو پہلے ہی عجیب و غریب ڈائنوسار کی دریافت کے ضمن میں عالمی شہرت رکھتا ہے۔

تاہم ماہرین اب تک فیصلہ نہیں کرسکے کہ آیا کہ یہ مستقل زمینی رہائشی تھا یا پانی اس کا مسکن تھا۔ لیکن اس کے بازو بتاتے ہیں کہ وہ ان سے پانی کو اچھی طرح دھکیل سکتا تھا۔ بعض ناقدین کا خیال ہے کہ اس کا کمپیوٹر ماڈل بنا کر اس کے نقول کو ضرور ٹیسٹ کیا جانا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔