- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
بطخ کی طرح تیرنے والے ڈائنوسار کی باقیات دریافت
منگولیا: سائنسدانوں نے ایک قدیم ڈائنوسار کی ہڈیاں دریافت کی ہیں جو پرندے کی شکل کا تھا اور بطخ کی مانند ایک اچھا تیراک اور غوطہ خور بھی تھا۔
اب سے 14 سے 6 کروڑ سال قبل منگولیا کے صحرائے گوبی میں یہ ڈائنوسار ہنسی خوشی رہا کرتا تھا جسے ’نیٹوونیٹر پولی ڈونٹوس‘ (کئی دانتوں والا تیراک شکاری) کا نام دیا گیا ہے۔ اس کی تفصیلات کمیونکیشن بائیلوجی جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔
پانی میں تیرنے والے پرندوں کے بدن خاص ہموار شکل میں ڈھلے ہوتے ہیں اور یہ ساخت اس سے قبل غیر پرندہ ڈائنوسار میں نہیں دیکھی گئی تھی۔ تاہم اب اس کی تفصیلی ہڈیوں سے معلوم ہوا ہے کہ نیٹوونیٹر ایک تیراک شکاری تھا اور اس نے تھیراپوڈ ڈائنوسار کی اولاد ہونے کے باوجود اپنی جسمانی ساخت الگ کرلی تھی۔
جنوبی کوریا کی سیئول نیشنل یونیورسٹی، جامعہ البرٹا اور منگولیا کی اکادمی برائے سائنس نے مشترکہ یہ تحقیقی کام کیا ہے۔ ان کے مطابق یہ جانور مشہور ڈائنوسار ویلوسریپٹر کا رشتے دار تھا۔ اس کا جبڑا لمبا اور اس پر باریک دانتوں کی طویل قطار تھی۔ گوبی ریگستان سے اس کے آثار ملے ہیں جو پہلے ہی عجیب و غریب ڈائنوسار کی دریافت کے ضمن میں عالمی شہرت رکھتا ہے۔
تاہم ماہرین اب تک فیصلہ نہیں کرسکے کہ آیا کہ یہ مستقل زمینی رہائشی تھا یا پانی اس کا مسکن تھا۔ لیکن اس کے بازو بتاتے ہیں کہ وہ ان سے پانی کو اچھی طرح دھکیل سکتا تھا۔ بعض ناقدین کا خیال ہے کہ اس کا کمپیوٹر ماڈل بنا کر اس کے نقول کو ضرور ٹیسٹ کیا جانا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔