- بھارت میں انتخابات کے چوتھے مرحلے کا آغاز؛ 10 ریاستوں میں ووٹنگ
- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، اب تک 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- آئی ایم ایف کے ساتھ قرض معاہدے سے ملکی معیشت میں بہتری آئی ، وزیر خزانہ
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- ہم ترقی یافتہ قوم کب بنیں گے؟
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی اسکوپ کی تعمیر کا آغاز
لندن: اسکوائر کلومیٹر ایرے (ایس کے اے) نامی دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی اسکوپ کی تعمیر کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 2.07 ارب ڈالرز لاگت سے بننے والی یہ ٹیلی اسکوپ ابتدائی مرحلے میں 197 ڈشز اور 1 لاکھ 31 ہزار 72 اینٹینا پر مشتمل ہوگی جو جنوبی افریقا اور آسٹریلیا بھر میں پھیلی ہوئی ہوں گی، لیکن اس کا ہیڈکوارٹر برطانیہ میں ہوگا۔
اس ٹیلی اسکوپ کی مدد سے کئی سائنسی مقاصد پر کام کیا جائے گا۔ ان مقاصد میں غیر ارضی مخلوق کی تلاش، آئنسٹائن کی تھیوری آف جنرل ریلیٹیویٹی کی آزمائش اور ابتدائی کائنات کی ارتقاء کے متعلق چھان بین شامل ہیں۔
آسٹریلیا میں ہیڈ آف ٹیلی اسکوپ آپریشن ڈاکٹر سارہ پیئرس کا کہنا تھا کہ یہ ٹیلی اسکوپ اتنی حساس ہوگی کہ دسیوں نوری سال فاصلے پر موجود ستارے کے گرد گھومتے سیارے کی نشان دہی کر لے گی، جس سے ممکنہ طور پر ہم سب سے بڑے سوال کا جواب ڈھونڈنے کے قابل ہو سکیں گے کہ کیا ہم اس کائنات میں اکیلے ہیں۔
کم فریکوئنسی والی اس ریڈیو ٹیلی اسکوپ میں دوسری بہترین ٹیلی اسکوپ کی نسبت آسمان کو واضح طور پر دیکھنے اور دھندلے ستاروں کی بہتر نشان دہی کرنے کی صلاحیت ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔