- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- پختونخوا میں 29 اپریل تک گرج چمک کیساتھ بارش اور آندھی کا امکان
- پی ٹی آئی جلسہ؛ سندھ ہائیکورٹ کی انتظامیہ کو اجازت نہ دینے کی معقول وجہ بتانے کی ہدایت
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
- اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛ اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے پاس شامل تفتیش ہونے کا حکم
- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
- پاکستان اور ایران کا غزہ پر مؤقف یکساں ہے، دفتر خارجہ
- پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی، پشاور ہائیکورٹ
- شرمناک شکست پر کپتان بابراعظم کا بیان سامنے آگیا
- پنجاب میں 30 اپریل تک گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشوں کا امکان
- پنجاب: اسموگ کے خاتمے کیلیے انوائرمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
- وفاقی کابینہ اجلاس؛ آئی ایم ایف معاہدہ اور سیکیورٹی صورتحال ایجنڈے میں شامل
- کمزور کیویز سے شکست؛ گرین شرٹس نے ننھے فینز کو رُلا دیا
- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- زنگ آلود ذہن، ڈگری مافیا اور بے روزگاری
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
- دنیا کی نصف آبادی کو مچھروں سے پھیلنے والی وباء کا خطرہ
- واٹس ایپ کا اِن ایپ ڈائلر فیچر پر کام جاری
سولر سیل سے بجلی پیدا کرنے کا نیا ریکارڈ
برلن: شمسی توانائی کو قابلِ تجدید توانائی کے سستے ترین ذرائع میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے اور موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے توانائی کے اس ذریعے کو انتہائی اہمیت حاصل ہے۔
حال ہی میں محققین نے سولر سیل ایفیشیئنسی کا نیا ریکارڈ بناتے ہوئے شمسی توانائی میں ایک اہم کامیابی کا اعلان کیا ہے۔
سولر سیل ایفیشیئنسی توانائی کی وہ مقدار ہوتی ہے جو ایک سولر سیل سورج کی روشنی استعمال کرتے ہوئے بناتا ہے۔ گزشتہ دہائی میں ہونے والی ٹیکنالوجی کی جدت سے سولر سیل کی اس صلاحیت میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے۔ لیکن اب اس کامیابی کو صاف توانائی کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا جارہا ہے۔
ہیلمہولٹز زینٹرم برلن (ایچ زیڈ بی) کے محققین نے ایک منفرد سیل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا اور 32.5 فی صد شمسی شعاؤں کو استعمال کرتے ہوئے بجلی بنائی۔
پروفیسر اسٹیو البریخٹ کا کہنا تھا کہ یہ ایک بڑی پیش رفت ہے جس کو ہم نے کچھ ماہ پہلے تک نہیں دیکھ سکتے تھے۔ ایچ زیڈ بی میں شامل تمام ٹیموں نے ایک ساتھ کام کیا اور کامیابی حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ پیرووسکائٹ/سیلیکون ٹینڈم ٹیکنالوجی پائیدار توانائی کی فراہمی کے لیے انتہائی کارگر ہے جس کو جان کر ہم پُرجوش ہیں۔
یونیورسٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس ریکارڈ کو اٹلی میں خود مختارانہ طور پر یورپین سولر ٹیسٹ اِنسٹالیشن کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔