امید ہے گورنر پنجاب وزیراعلیٰ کو جلد ڈی نوٹیفائی کریں گے، عطا تارڑ

ویب ڈیسک  جمعرات 22 دسمبر 2022
فوٹو فائل

فوٹو فائل

 لاہور: وزیراعظم کے معاونِ خصوصی اور مسلم لیگ ن کے رہنما عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا صوابدیدی اختیار گورنر کا ہے اور وہ اپنی مرضی کے مطابق جب چاہیں فیصلہ کریں گے، ہمیں امید ہے وہ جلد فیصلہ کریں گے۔

گورنر ہاؤس کے باہر مسلم لیگ ن کے طویل اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ان (چوہدری پرویز الہیٰ) کے پاس مجوزہ تعداد پوری نہیں اور نہ ہی پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کی تحلیل چاہتے ہیں، لہذا اب چوہدری پرویز الہیٰ کو عزت سے استعفیٰ دے کر گھر چلے جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے گورنر کے حکم پر رولنگ دی اور اُسے غیر آئینی و قانونی دیا، اگر آپ کے اراکین موجود ہیں تو اسمبلی اجلاس جمعے تک کیوں ملتوی کیا گیا، اس لیے کہ اراکین ساتھ نہیں اور اب یہ تعداد قیامت تک پوری نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیں: گورنر پنجاب نے اسپیکر کی رولنگ مستر د کردی

عطا تارڑ نے کہا کہ گورنر نے اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت وزیر دریشک، دو اراکین اسمبلی کے استعفے اور خیال کاسترو کو وزیر بنانے پر کی کیونکہ اپ کی اتحادی جماعت کو بھی کاسترو کی کابینہ میں شمولیت کا اعلم نہیں تھا۔

معاونِ خصوصی نے کہا کہ پی ٹی آئی اراکین اسمبلی تحلیل نہیں چاہتے وہ رکن اسمبلی کے ٹیگ کے ساتھ اپوزیشن میں بیٹھنا چاہتی ہے البتہ وہ عمران خان کی ڈانٹ ڈپٹ اور باتوں سے ڈر کر پارٹی میٹنگ میں اسمبلی کی تحلیل کی حمایت کرتے ہیں۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب نے بردباری کا مظاہرہ کیا وہ غیرقانونی اقدام اٹھانے کیلیے تیار نہیں، انہوں نے قانونی پوزیشن کو واضح کردیا دہے اور یہ اُن کی صوابدید ہے وہ وزیراعلیٰ کو کب ڈی نوٹیفائی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ق کے اراکین کا پرویز الہیٰ پر بھرپور اعتماد، فیصلوں کا اختیار دے دیا

انہوں نے کہا کہ ’وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے اجلاس میں اپنے بچوں کو نوازنے کیلیے گرین ایریا کو ہاؤسنگ سوسائٹی بنانے کیلیے سن 2050 کیلیے لاہور کا ماسٹر پلان منظور کیا اور غیرقانونی ہاؤسنگ اسکیمز کو قانونی حیثیت دے دی، سابقہ خاتون اول کا بھی اس میں شیئر ہے، ماسٹر پلان کی مںظوری کیوجہ سے ہی پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعے کو طلب کیا گیا ہے‘۔

عطا تارڑ نے کہا کہ ’ہم نے پہلے بھی برداشت کیا اور آئندہ بھی کریں گے، عدالتوں کا حکم من و عن تسلیم کیا اور کریں گے‘۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔