- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
بھارت کی ہٹ دھرمی، سمندر میں پھنسے 20 روہنگیا مہاجرین بھوک اور پیاس سے جاں بحق
نئی دہلی: بھارتی حکومت کی ہٹ دھرمی کیوجہ سے روہنگیا کے مہاجرین کی کشتی کھلے سمندر میں 25 روز سے پھنسی ہوئی ہے، جہاں کھانا اور پانی ختم ہونے کی وجہ سے کشتی میں سوار 20 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق بھارت کے جزیرے انڈمان کے قریب روہنگیا کے مہاجرین کی ایک کشتی گزشتہ 25 روز سے پھنسی ہوئی ہے جس میں 100 سے زائد لوگ سوار ہیں۔
بھارت کی جانب سے کشتی کو ساحل پر آنے کی اجازت نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے مہاجرین سخت مشکلات کا شکار ہیں جبکہ ان میں سے تقریباً 20 کے قریب بھوک ، پیاس اور ڈوب کر جاں بحق ہوچکے ہیں۔
رائٹرز کے مطابق مہاجرین کی اس کشتی تک پانچ بھارتی بحری تک پہنچے مگر انہوں نے مشکل میں پھنسے افراد کی کوئی مدد نہیں کی اور نہ ہی انہیں ساحل پر آنے کی اجازت دی۔
میانمار اور روہنگیا کے مہاجرین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے رضا کار نے بتایا کہ ’ بھارت کے بھیانک اور اشتعال انگیز رویے کی وجہ سے اب تک بیس مہاجرین جاں بحق ہوچکے ہیں‘۔
نئی دہلی میں پناہ گزینوں کے حقوق کی وکالت کرنے والی ایک کارکن پریالی سور نے الجزیرہ کو بتایا کہ کشتی کی صورت حال “بدتر سے بدتر ہوتی جارہی ہے”۔
انہوں نے کہا کہ مرنے والوں میں دو بچے بھی شامل ہیں جبکہ دو نوجوان ایسے بھی ہیں جنہوں نے ناامیدی کی وجہ سے سمندر میں چھلانگ لگا کر اپنی زندگی ختم کرلی کیونکہ انہیں سمندر میں پھنسے ہوئے 25 دن سے زائد ہوگئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔