چین کا جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کے مقابلے پر ٹیلی اسکوپ بنانے کا منصوبہ
اس منصوبے پر 50 سے 60 کروڑ یوان (7 سے 8 کروڑ ڈالرز) لاگت متوقع ہے
چین نے امریکا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کے مقابلے پر ایشیاء میں سب سے بڑی آپٹیکل ٹیلی اسکوپ بنانے کا فیصلہ کر لیا۔
بیجنگ کی پیکنگ یونیورسٹی کے اس منصوبے میں 2024 تک ایک ایسی زمینی ٹیلی اسکوپ تعمیر کی جائے گی جو 19.7 فِٹ تک پھیلی ہوئی ہوگی اور 2030 تک یہ وسعت بڑھ کر 26.2 فٹ ہوجائے گی۔ اس مشن کا ایکسپینڈنگ اپرچر سیگمینٹڈ ٹیلی اسکوپ (EAST) ہے۔
اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں 19.7 فٹ بڑا ایک آئینہ بنایا جائے گا جو 18 شش پہلو آئینوں سے جڑ کر بنے گا۔
پیکنگ یونیورسٹی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ ٹیلی اسکوپ چین کے آپٹیکل فلکیات کے مشاہدے کی صلاحیتوں میں زبردست اضافہ کرے گا۔
زمین سے کم و بیش 15 لاکھ کلومیٹر فاصلے پر موجود جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کے برعکس یہ ٹیلی اسکوپ 13 ہزار 800 فٹ کی بلندی پر تبت کے سطح مرتفع پر سائشی ٹینگ پہاڑی پر تعمیر کی جائے گی۔
منصوبے کے دوسرے مرحلے میں 18 مزید شش پہلو ٹکڑوں سے بنایا گیا ایک اور چھلہ ٹیلی اسکوپ میں جوڑا جائے گا جس سے اس کا قطر 2030 تک بڑھ کر 26.2 فٹ تک پہنچ جائے گا۔
مقامی خبر رساں ذرائع کے مطابق اس منصوبے پر 50 سے 60 کروڑ یوان (7 سے 8 کروڑ ڈالرز) لاگت متوقع ہے۔