ایم کیو ایم نے کراچی حلقہ بندیوں کے خلاف احتجاجی ریلی کی تاریخ تبدیل کردی

نعیم خانزادہ  اتوار 8 جنوری 2023
فوٹو فائل

فوٹو فائل

  کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے کراچی اور حیدرآباد کی حلقہ بندیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کی تاریخ تبدیل کر کے گیارہ جنوری کو صوبائی الیکشن کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرے کا اعلان کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں حلقہ بندیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کی تاریخ تبدیل کر کے 9 جنوری کے بجائے 11 جنوری کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ رابطہ کمیٹی نے احتجاجی مظاہرے کے مقام کا انتخاب بھی کیا جس کے مطابق گیارہ جنوری کو صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔

اجلاس میں متفقہ فیصلہ سامنے آیا کہ بلدیاتی الیکشن میں میدان خالی نہیں چھوڑا جائے گا، ایم کیو ایم نے بلدیاتی امیداروں  کو انتخابی مہم تیز کرنے کی ہدایت بھی کردی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم رابط کمیٹی کےاجلاس میں سیاسی صورتحال،  بلدیاتی انتخابات ،پیپلز پارٹی سے معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور آئندہ کی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی۔

رابطہ کمیٹی نے متفقہ فیصلہ کیا کہ ایم کیو ایم کا کسی بھی طرح سیاسی میدان پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے لیے خالی نہیں چھوڑے گی، حلقہ بندیوں، ووٹر لسٹوں سمیت کئی تحفظات ہیں لیکن سیاسی میدان سے کسی صورت بھاگیں گے نہیں اسی لئے بلدیاتی امیدواروں کو انتخابی مہم تیز کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم دھاندلی کے خلاف اپنی احتجاجی تحریک بھی جاری رکھے گی ایم کیو ایم پاکستان نے  الیکشن کمیشن سندھ کے باہر احتجاج کی تاریخ بھی  تبدیل کردی۔ اب گیارہ جنوری کو ایم کیو ایم حلقہ بندیوں، جعلی مردم شماری، بوگس ووٹرز لسٹ اور پیپلز پارٹی کے اقدامات کے خلاف احتجاج کرے گی۔

ایم کیو ایم نے صوبائی الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج میں شرکت کیلیے دیگر جماعتوں کو بھی دعوت دی ہے۔ جس میں پاک سرزمین پارٹی، مہاجر قومی موومنٹ، جماعت اسلامی اور مسلم لیگ ن شامل ہے جبکہ پیر کو ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں وفد فاروق ستار کی رہائش گاہ ملاقات کیلیے جائے گا اور انہیں احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی دعوت دے گا۔

واضح رہے کہ مہاجر قومی مومومنٹ (ایم کیو ایم حقیقی) کے چیئرمین آفاق احمد اور پی ایس پی کے قائدین حلقہ بندیوں کے حوالے سے ایم کیو ایم کی ریلی کی حمایت اور شرکت کا اعلان کرچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔