- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
آنتوں کے بیکٹیریا دماغ کی صحت متاثر کرتے ہیں، تحقیق
سینٹ لوئس: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ آنتوں میں موجود بیکٹیریا ہمارے دماغ کی صحت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
امریکی ریاست میزری کے شہر سینٹ لوئس میں قائم واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے محققین کی جانب سے چوہوں پر کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ آنتوں میں موجود بیکٹیریا پورے جسم میں مدافعتی خلیوں کے رویے کو متاثر کرتے ہیں۔ متاثر ہونے والے ان خلیوں میں دماغ کے خلیے بھی شامل ہوتے ہیں جس کے سبب دماغ کی بافت کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور اعصابی مسائل، جیسے الزائمرز وغیرہ ہوسکتے ہیں۔
13 جنوری کو جرنل سائنس میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج میں آنتوں کے بیکٹیریا کو اعصابی مسائل سے بچنے یا ان کا علاج کرنے کے حوالے سے استعمال کے امکانات میں پیش رفت سامنے آئی ہے۔
تحقیق کے سینئرمصنف ڈیوڈ ایم ہولٹزمین کے مطابق مطالعے میں چوہوں کو ایک ہفتے تک اینٹی بائیوٹکس دی گئیں اور ان کی آنتوں کے بیکٹیریا میں، ان کے مدافعتی ردِ عمل میں ایک مستقل تبدیلی دیکھی گئی اور اس چیز کا مشاہدہ کیا گیا کہ عمر کے ساتھ اعصابی مسائل کس حد تک ٹاؤ نامی ایک پروٹین سے تعلق رکھتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان بیکٹیریا میں تبدیلی کرنا دماغ پر اثر مرتب کرنے کا ایک طریقہ ہوسکتا ہے بجائے اس کے کہ دماغ میں براہ راست کوئی چیز داخل کی جائے۔
اس بات کے شواہد میں اضافہ ہو رہا ہے کہ الزائمرز کے مریضوں میں آنتوں کے بیکٹیریا صحت افراد کے بیکٹیریا سے مختلف ہوسکتے ہیں۔ لیکن یہ بات واضح نہیں کہ آیا یہ اختلاف بیماری کا سبب ہیں یا بیماری کے سبب ہیں اور دورانِ مرض بیکٹیریا میں تبدیلی کیا اثرات مرتب کر سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔