حافظ نعیم الرحمٰن الزامات نہ لگائیں، شکایت پر تحقیقات ہوں گی، صوبائی الیکشن کمشنر سندھ

ویب ڈیسک  منگل 17 جنوری 2023
فارم 11 اور 12 فوری دیا گیا لیکن رزلٹ بنانے میں وقت لگا ہے، اعجاز انور چوہان۔ فوٹو: فائل

فارم 11 اور 12 فوری دیا گیا لیکن رزلٹ بنانے میں وقت لگا ہے، اعجاز انور چوہان۔ فوٹو: فائل

کراچی: صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے کہا ہے کہ حافظ نعیم الرحمٰن الیکشن کمیشن پر الزامات نہ لگائیں لہٰذا اگر کوئی شکایت ہے تو اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کی ہے، کراچی کی تاریخ میں پرامن پولنگ ہوئی جس میں مختلف سیاسی جماعتوں نے بھرپور حصہ لیا، انہوں نے کہا کہ اس ماحول میں الیکشن کا انعقاد اچھا رہا، الیکشن کمیشن نے بہتر اقدامات کیے جب کہ ہمارے متعلقہ افسران نے بہترین انداز میں مانیٹرنگ کی۔

الیکشن کمیشن کے صوبائی دفتر میں الیکشن کمیشن کے افسران کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے بتایا گیا کہ حافظ نعیم الرحمٰن کی جانب سے فارم 11 اور 12 سے متعلق شکایات کی گئی جس کے بعد فوری ہم نے احکامات دیے، کچھ سیاسی جماعتوں کی جانب سے ہمیشہ شکایت آتی رہتی ہیں کہ ان کے ایجنٹ کو فارم نہیں دیا گیا، اورنگی ٹاؤن سے کچھ شکایت آئی تھیں کہ ان کو نتائج میں فرق تھا لیکن اس کی شکایت الیکشن کمیشن کو واضح نہیں ملی تاہم اتنا بڑا انتخابی عمل مکمل پرامن رہا۔

اعجاز انور چوہان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں سے خاص طور پر حافظ نعیم الرحمٰن سے گزارش ہے کہ الزامات نہ لگائیں، ان کا کہنا تھا کہ کسی کو کوئی شکایت ہے تو اس پر ہم مکمل تحقیقات کریں گے اور شکایات کا ازالہ کیا جائیگا، سیاسی جماعتوں اور امید واروں کو شکایت ہو تو وہ الیکشن کمیشن آفس آکر درخواست دیں، کوئی بھی افسر دھاندلی میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فارم 11 ار 12 فوری دیا گیا لیکن رزلٹ بنانے میں وقت لگا ہے، پریزائیڈنگ افسر 48 گھنٹوں سے کام کر رہے تھے، سیاسی جماعتوں نے دھاندلی قرار دیا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔