- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
انٹارکٹیکا کی برف سے سات کلوگرام وزنی خلائی پتھر دریافت
شکاگو: اس میں کوئی شک نہیں کہ براعظم انٹارکٹیکا میں آسمانی پتھر (میٹیورائٹس) بڑی تعداد میں ملتے ہیں اور اب ماہرین نے ایک ایسا ہی غیرمعمولی شہابیہ دریافت کیا ہے جس کا وزن 7.6 کلوگرام ہے جواسے مزید غیرمعمولی بناتے ہیں۔
انٹارکٹیکا ایک دشوار گزار اور سخت سردی میں گھرا مقام ہے لیکن اسی نیلگوں برف میں آسمانی پتھر کی بڑی تعداد نہ صرف یہاں گرتی ہے بلکہ انہیں سفید برفیلی چادر میں باآسانی ڈھونڈ نکالا جاسکتا ہے۔ پھر وہاں موسمیاتی شدت کم ہے اور سیاہ پتھر زیادہ ٹوٹ پھوٹ کے شکار نہیں ہوتے۔
برف میں گرنے کے بعد آسمانی پتھر عموماً باہر کی جانب نمایاں دکھائی دیتے ہیں اور یوں اس خزانے کو تلاش کرنا بہت آسان ہوتا ہے۔ اب ماہرین کی بین الاقوامی ٹیم نے ایک ساتھ پانچ شہابی پتھر اٹھائے ہیں جن میں سے ایک کا وزن تقریباً 17 پاؤنڈ ہے۔
جامعہ شکاگو کے فیلڈ میوزیئم سے وابستہ ماریہ والدیزنے دیگر ممالک کے سائنسدانوں کے ساتھ مل کر یہ شہابی پتھر دریافت کئے ہیں جن کا تجزیہ اب رائل بیلجیئن انسٹی ٹیوٹ آف نیچرل سائنسِس میں کیا جائے گا۔ تاہم ان کے چھوٹے ٹکڑے کرکے بین الاقوامی ٹیم میں تقسیم کئے جائیں گے اور ہر ایک ٹیم مختلف پہلو سے اس کا مطالعہ کرے گی۔
توقع ہے اس پر تحقیق سے مزید انکشافات سامنے آئیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔