- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
ناخن پالش خشک کرنے والی مشین کینسر کا سبب قرار
سان ڈیاگو: ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ ناخن پالش خشک کرنے کے لیے استعمال کی جانے والی مشین کینسر کا سبب بن سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سان ڈیاگو کے محققین کو ایک تحقیق میں معلوم ہواکہ ناخن پالش ڈرائیر کا استعمال انسانی خلیوں کے ختم ہونے اور خلیوں میں کینسر کا سبب بننے والی تبدیلیوں کا سبب ہوسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق صحت کے لیے انتہائی مضر ہونے کے باوجود یہ الٹرا وائلٹ نیل لیمپ ممکنہ خطرات کے حوالے سے سوچے سمجھ بغیر فروخت کیے جاتے ہیں۔
یونیورسٹی میں بائیو انجینئرنگ اور سیلولر اور مالیکیور میڈیسن کے پروفیسر لُڈمل ایلگزینڈروف کا کہنا تھا کہ ان آلات کو محفوظ بتا کر فروخت کیا جاتا ہے کہ اس میں کوئی فکر کی بات نہیں لیکن کسی نے بھی اب تک ان آلات اور ان سے متاثر ہونے والےانسانی خلیوں کا مطالعہ نہیں کیا۔
پروفیسر الیگزیڈروف اور ان کے ساتھیوں نے متعدد میڈیکل جرنلز میں شائع ہونے والی رپورٹس کا مشاہدہ کیا کہ وہ لوگ جو باقاعدگی سے جیل مینی کیور کراتے ہیں، جیسا کہ مقابلہ حسن میں حصہ لینے والی خواتین یا بیوٹیشنز، وہ اب انگلیوں کے مخصوص کینسر میں مبتلا ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تحقیق میں دیکھا گیا کہ یہ آلات انسان کے خلیوں کے ساتھ جو کر رہے تھے اس کے متعلق معلومات صفر تھیں۔
الٹرا وائلٹ شعائیں جن کی طول موج قابلِ دید روشنی کی طول موج سے چھوٹی ہوتی ہیں، طول موج کے اعتبار سے مزید تین اقسام میں تقسیم کی جاتی ہیں، یو وی اے، یو وی بی اور یو وی سی۔
عمومی طور پر یو وی نیل لیمپ میں جو بلب لگے ہوتے ہیں وہ 340 سے 395 نینو میٹر کے درمیان طول امواج کی شعاعیں خارج کرتے ہیں۔
یو وی اے، جو الٹرا وائلٹ شعاؤں کی سب سے طویل طول موج کی قسم ہے اس کے جِلد کے سرطان کا سبب بننے کے متعلق پہلے ہی تصدیق کی جاچکی ہے۔
تحقیق میں سائنس دانوں نے انسانی خلیوں کی دو اقسام کے ساتھ چوہوں سے لیے گئے خلیوں کو استعمال کیا۔
ان خلیوں پر یو وی نیل لیمپ کے نیچے دو مختلف طریقوں سے شعاعیں ڈالی گئیں۔ ایک طریقے میں شدید شعاعیں ڈالی گئیں جبکہ دوسرے طریقے میں طویل دورانیے کے بعد مخصوص مدت کے لیے خلیوں کو شعاعوں میں رکھا گیا۔
پہلے طریقے میں پیٹری ڈشز میں رکھے خلیوں کی ایک قسم کو 20 منٹ تک شعاعو میں رکھا گیا پھر ایک گھنٹے کے لیے لیمپ سے نکال لیا گیا تاکہ وہ خود کو بحال کریں یا اصل شکل میں واپس آجائیں اور ایک بار پھر 20 منٹ کے لیے شعاعوں میں رکھ دیا گیا جبکہ دوسرے طریقے میں خلیوں کو تین دن تک روزانہ 20 منٹ کے لیے مشین کے نیچے رکھا گیا۔
محققین نے دیکھا کہ 20 منٹ کا ایک سیشن 20 سے 30 فی صد خلیوں کی اموات کا سبب بنا جبکہ مسلسل تین دنوں تک 20 منٹ کے دورانیے سے 65 سے 70 فی صد کے درمیان خلیوں کی اموات ہوئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔