- میکسیکو میں چوہے کا سوپ بیچنے والی واحد دکان
- ایسٹرازینیکا کووِڈ ویکسین سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے، کمپنی کا اعتراف
- لاکھوں صارفین کا ڈیٹا چُرا کر فروخت کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی عائد
- مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعوؤں پر سوالیہ نشان
- چینی پاور پلانٹس کے بقایاجات 529 ارب کی ریکارڈ سطح پر
- یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر
- یکم مئی کے تقاضے اور مزدوروں کی صورت حال
- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
- چیمپئنز ٹرافی 2025؛ ٹیموں کو شیڈول بھیج دیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 49 افسران کے تبادلے
- یوم مزدور پر صدر مملکت اور وزیراعظم کے پیغامات
- بہاولپور؛ زیر حراست کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
- ذوالفقار علی بھٹو لا یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے لیے انٹرویوز، تمام امیدوار ناکام
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
- گجر، اورنگی نالہ متاثرین کے کلیمز داخل کرنے کیلیے شیڈول جاری
- نادرا سینٹرز پر شہریوں کو 30 منٹ سے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا، وزیر داخلہ
- ڈونلڈ ٹرمپ پر توہین عدالت پر 9 ہزار ڈالر جرمانہ، جیل بھیجنے کی تنبیہ
- کوئٹہ میں مسلسل غیر حاضری پر 13 اساتذہ نوکری سے برطرف
- آن لائن جنسی ہراسانی اور بلیک میلنگ میں ملوث ملزم گرفتار
- انکم ٹیکس جمع نہ کروانے والے پانچ لاکھ سے زائد شہریوں کی موبائل سمز بلاک
آئی ایم ایف کی بنگلادیش کیلیے 4.7 ارب ڈالر قرضے کی منظوری
ڈھاکا: آئی ایم ایف نے طویل مشاورت اور جائزے کے بعد بنگلا دیش کے لیے 4.7 ارب ڈالرز کے قرضے کی منظوری دے دی جس میں سے 47 کروڑ ڈالرز فوری طور پر دیے جائیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غربت میں کمی اور معیار زندگی بہتر بنانے کی پیشرفتوں کو دیکھتے ہوئے کمیٹی نے بنگلا دیش کی قرضے کی درخواست کو منظور کرلیا۔
آئی ایم ایف کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بنگلادیش کے لیے مجموعی طور پر 4.7 ارب ڈالر قرضے کی منظوری دی گئی ہے جس میں سے 47 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز کی پہلی قسط فوری طور پر فراہم کر رہے ہیں جب کہ ایک ارب 40 کروڑ ڈالرز موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے قائم فنڈز سے دیں گے۔
بنگلادیش کی مجموعی معیشت تو کافی بہتر رہی ہے تاہم کورونا وبا کے دوران اور روس یوکرین جنگ کے بعد ڈالرز کی ادائیگیوں میں عدم توازن کا سامنا رہا جس پر پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ کرنا پڑا تھا۔
یہی وجہ ہے کہ بنگلا دیش نے جولائی 2022 میں عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے قرضے کے لیے درخواست کی تھی جب کہ پاکستان نے اس سے پہلے سے درخواست دے رکھی ہے اور اب آئی ایم ایف کی کمیٹی اس کا جائزہ لینے کے لیے اسلام آباد پہنچی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔