- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کا پاکستان کو جیت کیلئے 194 رنز کا ہدف
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
گھرکے کمرے کو فلمی سیٹ بنانے والی آسان ایپ
لندن: فون کی سہولیات پیش کرنے والی برطانوی کمپنی ای ای نے ’مِنی مووی میکرز‘ کے نام سے ایک سہولت فراہم کی ہے جس کی بدولت نوعمر افراد اپنے گھر میں رہتے ہوئے ویڈیو میں تھری ڈی اجسام، ڈائنوسار، خلائی جہازاور دیگر متحرک کردار شامل کرسکتےہیں۔
درحقیقت میں یہ ایک آگمینٹڈ ریئلٹی (اےآر) ٹول ہے ہے جو کسی بھی ویڈیو میں خلائی جہاز سے لے کر دیگر کرداروں کو بہت حقیقی انداز میں شامل کرتا ہے۔ اس طرح آپ کے بچے حقیقی فلم کے ماحول میں پہنچ جاتے ہیں جس کی شاندار ویڈیو بنائی جاسکتی ہے۔
فی الحال یہ سہولت انسٹاگرام کے لیے ہی تیار کی گئی ہے اور وہ بھی موبائل فون پر ہی کام کرتی ہے۔ لنک پر کلک کرنے سے ایپ پر ایک ونڈو کھل جاتی ہے جہاں ٹچ کرنے سے تھری ڈی کردار کو ویڈیو میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ اس کے بعد آپ ویڈیو بھی بناسکتےہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گھر میں بنائی گئی عام ویڈیو کا پس منظر بالکل بدل جاتا ہے اور اس میں سپرہیرو، ولن، اڑن کاریں بھی شامل کی جاسکتی ہیں۔ جراسک موڈ میں ڈائنوسار شامل کیجئے اور فینٹسی میں پریاں بھی دیکھی جاسکتی ہیں۔ تمام کردار تھری ڈی ہونے کی بنا پر حقیقی نظر آتے ہیں اور انہیں متحرک کیا جاسکتا ہے۔
ماہرین اس لنک پر چار اقسام کے ویڈیو افیکٹس اور بیک گراؤنڈ شامل کرسکتے ہیں جن میں ایکشن، فینٹسی، جراسک اور سائنس فکشن موڈ شامل ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ ایک مقابلہ بھی ہے جو نو فروری تک جاری رہے گا اور بہترین ویڈیو بنانے والے خاندان کو بیفٹا فلم فیسٹول اور ایوارڈ میں مدعو کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔