- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
پی ٹی اے کا توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کیخلاف بڑا ایکشن
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے توہین آمیز مواد کو بلاک نہ کرنے پر پاکستان میں وکی پیڈیا کی سروسز ڈی گریڈ کردیں۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق قابل اطلاق قانون اور عدالتی احکامات کے تحت نوٹس جاری کرکے مذکورہ مواد کو بلاک کرنے کے لیے وکی پیڈیا سے رابطہ کیا گیا تھا۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ وکی پیڈیا کو سماعت کا موقع بھی فراہم کیا گیا تاہم پلیٹ فارم نے نہ تو توہین آمیز مواد ہٹایا اور نہ ہی اتھارٹی کے سامنے پیش ہوا۔ جان بوجھ کر عدم تعمیل کے پیش نظر وکی پیڈیا کی سروسز کو 48 گھنٹوں کے لیے ڈی گریڈ کر دیا گیا ہے اور رپورٹ کردہ مواد کو بلاک کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ وکی پیڈیا کی جانب سے پی ٹی اے کے احکامات کی تعمیل نہ کرنے کی صورت میں پلیٹ فارم پاکستان کے اندر بلاک کر دیا جائے گا۔ رپورٹ کردہ غیر قانونی مواد کو ہٹانے کے بعد ہی ویب سائٹ پر سے پابندیاں اٹھانے پر دوبارہ غور ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔