- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
اسلام آباد: توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر پاکستان میں وکی پیڈیا کو بلاک کردیا گیا۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نےدنیا بھر میں آن لائن انسائیکلو پیڈیا سروس دینے والی ویب سائٹ وکی پیڈیا کو توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر پاکستان میں بلاک کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی اے کا توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کیخلاف بڑا ایکشن
پی ٹی اے کی جانب سے انتباہ کے باوجود توہین آمیز اور غیر قانونی مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کو بلاک کیا گیا۔ اس سے قبل تو ہین آمیز مواد کو بلاک نہ کرنے یا نہ ہٹانے کی وجہ سے ملک میں وکی پیڈیا سروسز ڈی گریڈکی گئی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ قابل اطلاق قانون اور عدالتی احکامات کے تحت نوٹس جاری کرکے مذکورہ مواد کو بلاک کرنے یا ہٹانے کے لیے وکی پیڈیا سے رابطہ کیا گیا تھا، اس کے علاوہ سماعت کا موقع بھی فراہم کیا گیا تاہم پلیٹ فارم نے نہ تو توہین آمیز مواد ہٹانے کی تعمیل کی اور نہ ہی اتھارٹی کے سامنے پیش ہوا۔
پی ٹی اے کی ہدایات پر جان بوجھ کر عدم تعمیلی کے پیش نظر وکی پیڈیا کی سروسز کو پہلے 48 گھنٹوں کے لیے ڈی گریڈ کیا گیا تھا اور رپورٹ کردہ مواد کو بلاک یا ہٹانے کی ہدایت دی گئی تھی اور واضح کیا گیا تھا کہ وکی پیڈیا کی جانب سے تعمیل نہ کرنے کی صورت میں پلیٹ فارم پاکستان کے اندر بلاک کر دیا جائے گااور رپورٹ کردہ غیر قانونی مواد کوبلاک کرنے یا ہٹانے کے بعد ویب سائٹ پر سے پابندیاں اٹھائے جانے پر دوبارہ غور کیا جائے گا۔
وکی پیڈیا کی جانب سے پی ٹی اے کی دی گئی مہلت کے دوران ہدایات پر عمل نہیں کیا اور نہ ہی توہین آمیر مواد ہٹایا جس پر وکی پیڈیا کو پاکستان میں بلاک کردیا گیا ہے۔ حکام نے واضح کیا ہے کہ پی ٹی اے ملک کے قانون اور ضوابط کے مطابق تمام پاکستانی شہریوں کے لیے محفوظ آن لائن تجربے کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔