- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے میں اموات 19 ہزار سے تجاوز کرگئیں
ترکیہ: تباہ کن 7.9 شدت کے زلزلے سے شام اور ترکیہ میں 19 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ ہزاروں زخمی ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے، ملبے سے لاشیں اور زخمیوں کو نکالنے کا سلسلہ جاری ہے، جس کی وجہ سے اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق متاثرہ علاقوں میں زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ زلزلے سے اب تک کی اطلاعات کے مطابق ترکیہ میں 16 ہزار546 اور شام میں 3ہزار 162 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ اسپتال منتقل کیے گئے اور ملبے سے مزید نکلنے والے زخمیوں کی تعداد بھی ہزاروں میں بتائی جا رہی ہے۔
ترک وزیر صحت نے بتایا کہ ملبے تلے دبنے والے 8 ہزار افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے جبکہ مزید کی تلاش جاری ہے اور اموات میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بے گھر ہونے والے 3 لاکھ 80 ہزار شہریوں کو رہائش بھی فراہم کردی گئی ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے ملک بھر میں ایک ہفتے کے سوگ کا اعلان کر دیا جس کے دوران قومی پرچم سرنگوں رہے گا جب کہ تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ ترک صدر نے زیادہ متاثر 10 صوبوں میں 3 ماہ کیلیے ایمرجنسی کا اعلان بھی کیا ہے۔
ترک صدر صوبہ غازیان تیپ کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ زلزے سے 63ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ 6400 سے زائد عمارتیں تباہ ہوئی ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ایک سال کے اندر تین سے چار منزلہ عمارتیں تعمیر کر دی جائیں گی۔
امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا ہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب آنے والے زلزلے کی شدت ریکڑ اسکیل پر 7.9 اورگہرائی 17.9 تھی۔ زلزلے کا مرکز ترکیہ کے جنوب مشرقی صوبے غازیان کے نردوی کے قریب تھا۔
زلزلے کے شدید جھٹکے اردن، شام ، قبرص اور یونان میں بھی محسوس کیے گئے۔ زلزلے سے ترکی اور شام سمیت دیگر ممالک میں متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ تباہ کن زلزلے کے دوسرے روز بھی سیکڑوں افراد کے تاحال ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں، جس کی وجہ سے حکام اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کررہے ہیں۔
زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا کام جاری ہے۔ زلزلے سے سڑکیں تباہ ہونے اور بارش کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ میں زلزلے سے ہونے والے جانی نقصان پر ترکیہ کی حکومت اور عوام سے اظہار تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی گھڑی میں برادر ملک ترکیہ اور ترک عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان ترکیہ کی ہرممکن مدد کرے گا۔
علاوہ ازیں پاکستان سے ریسکیو ٹیم اور امدادی سامان لے کر پی آئی اے کا خصوصی طیارہ آج ترکیہ پہنچ گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔